Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

143 - 145
تربیت یافتہ اور صحیح ہیں ۔ اگر عقلاء کی عقل ، حکماء کی حکمت اور شریعت کے رمز شناسوں کا علم مل کر بھی ان کی سیرت واخلاق سے بہتر لانا چاہے تو ممکن نہیں ۔ان کے ظاہری وباطنی حرکات وسکنات مشکوٰۃِ نبوت سے ماخوذ ہیں ، اور نورِ نبوت سے بڑھ کر روئے زمین پر کوئی نور نہیں جس سے روشنی حاصل کی جائے۔ ‘‘ ( المنقذ من الضلال)
	یہ عاقل ترین عالم کی شہادت ہے اور بلاشبہہ صحیح اور قابل اعتماد ہے ، جو لوگ تصوف کے منکر ہیں ان سے تو کچھ نہیں کہنا ہے ، لیکن جو حضرات اس کے قائل ومعترف ہیں انھیں عملاً اس کی طرف متوجہ ہونا چاہئے ، وہ زندگی بھی کوئی زندگی ہے جو صرف دنیا اور دنیاوی متاع واسباب کے لئے بسر ہو ، زندگی تووہی ہے جو صرف اﷲ کی رضاجوئی کے لئے ہو اور اس کی رضاجوئی کی عملی مشق کانام تصوف ہے۔
	یہ صحیح ہے کہ بہت سے لوگوں نے غیر مخلصانہ طریق پرتصوف میں قدم رکھا ، اور انھوں نے اپنے اعمال وکردار سے اس پاک طریقہ کو بدنام کیا ، لیکن کیا کچھ غلط افراد کی ناکردنی کے باعث اس ضروری عمل کو چھوڑدیا جائے ، ہرگز نہیں ۔ تصوف انسان کو کہاں سے کہاں تک پہونچاتا ہے ، اس کا بیان ایک بڑے صاحب علم وعقل اور زبردست دنیوی وجاہت کے مالک نواب صدریار جنگ حضرت مولانا حبیب الرحمن خاں شیروانی علیہ الرحمہ کی زبانی سنئے ! وہ اپنے زمانے کے مشہور شیخ طریقت حضرت مولانا فضل رحمن گنج مرادآبادی قدس سرہٗ کی خدمت میں پہونچے تو ان کا کیا تاثر تھا ، اسے ملاحظہ فرمائیے اور اندازہ کیجئے کہ تصوف آدمی کو کن بلندیوں تک پہونچادیا کرتا ہے ، بشرطیکہ اس کو اخلاص وصدق کے ساتھ اختیار کیا جائے۔ فرماتے ہیں :
	حضرت کی خدمت میں پہونچ کر دو زبردست خیالات میرے دل میں طاری ہوئے ، جن کے سبب یہ تو نہیں کہاجاسکتا کہ میں نے حضرت کا مرتبہ پہچان لیا ، لیکن یہ جانا کہ ہم میں اور ان میں سوائے ظاہری مشابہت کے اور کوئی مشابہت نہیں ، ہمارے خیالات سے ان کے خیالات الگ ، ہمارے ارادوں سے ان کے ارادے جدا،


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter