Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

145 - 145
حقیقت نہیں پایا، اپنے اعمالِ ذمیمہ پر خود نفس ملامت کرتا تھا اور اپنی بے مائیگی پر خود نفریں کن تھا ، ہر شخص سے خواہ وہ کوئی ہو ، اپنے تئیں کم وقعت تصور کرتا تھا ، غرض کہ ایک عجیب حال تھا کہ پورا بیان میں آنا مشکل ہے ۔ وہاں سے آنے پر یہ خیالا ت ایسے رہے جیسے کہ کسی دلچسپ خواب کاصبح کو خیال اور لطف ہوتا ہے ، رفتہ رفتہ یہ کیفیت زائل ہوگئی اور چند لمحے کے بعد پھر نفس امارہ أنا ولاغیری اور ’’ہمچومادیگرے نیست‘‘ کے پھندے میں جا پھنسا، یہ خیال میرے نزدیک محض نئے اور نرالے تھے جو مدت العمر میں کسی اور جگہ کبھی نہیں پیدا ہوئے ، اس سے قیاس چاہتا ہے کہ وہ جگہ بھی کچھ اور جگہوں سے نرالی تھی،،،اﷲ بس باقی ہوس۔‘‘( تذکرۂ فضل رحمن گنج مرادآبادی) 
	غور کیجئے !یہ نرالی جگہ ، یہ نرالی کیفیت اور خیال! کس چیز کا اثر ہے، حضرت مولانا فضل رحمن گنج مرادآبادی کے قلب میں وہ کیفیت کہاں سے طاری ہوئی، اس کا سرچشمہ بجز تصوف کے اور کیا ہے؟ان کو تصوف ہی نے مرصع کیا تھا ، اور اس چیز کو ان کی زندگی سے نکال دیجئے تو دیکھئے کیا بچتا ہے ۔ 
	تصوف ہمارا بہت قیمتی سرمایہ ہے ، ایک لازوال دولت ہے ، اس راہ سے بندہ اپنے رب سے واصل ہوتا ہے ، تصوف شریعت سے الگ کوئی چیز نہیں ہے، وہ شریعت کے آدمی میں رچ بس جانے کا ایک بے بدل ذریعہ ہے ۔ اس کے بنیادی ارکان پانچ ہیں ، (۱)صحبت شیخ،(۲) علم شریعت،(۳) ذکر کی کثرت ،(۴) فکر کاالتزام،(۵) اور امراضِ نفسانی کا علاج۔ ان میں کون سی چیز قابل اعتراض ہے ، اور کون سی بات شریعت کے باہر ہے؟
	اس سرمایہ کی حفاظت حضرت نانوتوی اور حضرت گنگوہی قدس اﷲ اسرارھما کے اخلاف کی ذمہ داری ہے۔
٭٭٭٭٭  
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter