Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

135 - 145
آئے، لیکن بعض حالات ایسے پیش آئے کہ انھوں نے نوکری کرلی پھر جب سید وشریف حاضری ہوئی تو اخوند صاحب نے آپ کو دیکھ کر فرمایا کہ جا تو ہمارے کام کا نہ رہا، آپ پندرہ روز تک وہاں روتے رہے، اخوند صاحب نے بلاکر دوبارہ اسی شرط پر بیعت لی، اور وہیں کے ہورہے، وہاں سید و شریف میں ایک غار میں معمولات پورے کرتے تھے، ایک روز اس غار کے اوپر ایک چٹان پر شیر ببر آکر بولنے لگا، اس کی آواز سے پہاڑ کی چوٹی سے پتھر گرنے لگے، فرماتے تھے، ذرا سکون میں فرق آیا، پھر اپنا ذکر اسی قوت سے شروع کردیا۔ 
بڑے قوی النسبت اور صاحب کشف و تصرف بزرگ تھے، اخیر عمر میں اٹھنا بیٹھنا مشکل تھا، اس کے باوجود روزانہ سو رکعتیں نفل پڑھا کرتے تھے، خادم کھڑا کردیتے تھے، آپ نفل پڑہنے لگتے، اور اٹھنے بیٹھنے میں کوئی دقت نہیں ہوتی تھی، کشف کا یہ حال تھا کہ مرزا غلام احمد قادیانی کی شہرت اور دعوے سے بہت دن پہلے حکیم نورالدین صاحب مہاراجہ جموں کی صحت کے لئے دعا کرانے کے لئے آتے تھے، فرمایا تمہارا نام نورالدین ہے؟ حکیم صاحب نے کہا ہاں ! فرمایا علاقۂ قادیان میں ایک غلام احمد پیدا ہوا ہے، جو کچھ عرصے کے بعد ایسے دعوے کرے گا، جو نہ اٹھائے جائیں گے، نہ رکھے جائیں گے، تم اس کے مصاحب لکھے ہوئے ہو، حکیم صاحب نے استعجاب کا اظہار کیا، تو فرمایا تم میں الجھنے کی عادت ہے اور مناظرہ کا شوق ہے، یہی عادت تم کو وہاں لے جائے گی۔ 
باوجود کشف و کرامت و علوِ مرتبت کے مزاج میں بہت تواضع و مسکنت تھی، فرماتے تھے جب میں بازار سے گزرتا ہوں اور لوگ سلام کرتے ہیں تو گھڑوں پانی پڑ جاتا ہے، ندامت میں ڈوب جاتا ہوں ۔ 
انتقال بھی عجیب طریقے سے ہوا۔ ایک دن گھر سے خوش دامن صاحبہ نے آواز دی کہ میاں صاحب رقیہ (چھوٹی بچی) روٹھی ہوئی ہے، اسکو مناؤ، فرمایا کیسی رقیہ؟ اور کس کی رقیہ؟ ہم نے اپنے روٹھے کو منالیا، یہ کہہ کر ایک مرتبہ لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ کہا، کروٹ لی اور سفر آخرت پر روانہ ہوگئے۔ 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter