Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

128 - 145
کے وجود باجود سے چند سالوں پہلے ہمارا ملک روشن و تابناک تھا، جن کے علم و فضل، جن کے مجاہدۂ و ریاضت، جن کے مسلسل اسفار، جن کی دین اور علم دین کے لئے تڑپ، جن کے جذبۂ اصلاح، جن کی شفقت و عنایت اور جن کی محبوبیت و مقبولیت کی دھوم ملک میں اس سرے سے اس سرے تک مچی ہوئی تھی جن کے قدم جدھر اٹھ جاتے تھے، ایمان کی باد بہاری چل پڑتی تھی۔ 
حضرت مولانا سید صدیق احمد صاحب باندوی اس دور اخیر میں اﷲ کی حجت بالغہ تھے، حضرت مولانا بھی مظاہر علوم کے فیض یافتہ ہیں ان کا ذکر آگیا، تو روح کو بھی اور قلم کو بھی وجد آگیا، ایسا ایک آدمی بھی اگر کسی ادارے سے نکل آئے تو وہ ادارہ کامیاب ہے، چہ جائیکہ اس ادارے سے بہت سے افراد تیار ہوکر نکلے ہوں ۔ 
حضرت باندوی کی وفات کے بعد خاکسار نے ایک مضمون لکھا تھا، قلم کا تقاضا ہے کہ اس کے ابتدائی پیراگراف کو نقل کردوں ۔ بات ذرا طویل ہے، لیکن کیا کروں کہ یہ داستاں طویل ہی اچھی اور لذیذ معلوم ہوتی ہے اگر کسی صاحب کو گرانی ہو،تو معاف کریں ۔   ؎ لذیذ بود حکایت دراز تر گفتم 
        بحرفے می تواں گفتن تمنائے جہانے را 	     
 من از ذوق حضوری طول د ادم داستانے را 
ایک حرف میں ساری دنیا کی تمنا بیان کی جاسکتی ہے، مگر میں نے ذوق حضوری میں سرشار ہوکر داستان لمبی کردی ہے، بہر حال وہ اقتباس ملاحظہ ہو۔ 
’’اگر آج کسی سے پوچھا جائے کہ تم نے جنید و شبلی کو دیکھا ہے؟ با یزید بسطامی و ابو الحسن خرقانی سے ملاقات کی ہے؟ شیخ عبد القادر جیلانی و خواجہ معین الدین چشتی کی زیارت کی ہے؟ خواجہ نظام الدین اولیاء اور خواجہ نصیر الدین چراغ دہلوی سے ملے ہو؟ میاں جی نور محمد اور حاجی امداد اﷲ مہاجر مکی کی خدمت میں حاضر ہوئے ہو؟ تو اس کا جواب یقینا یہی ہوگا کہ نہیں ! 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter