Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

127 - 145
تصو ف و سلوک کی راہ سے یوں تو جامعہ مظاہر علوم سہارنپور کی برکتیں بہت ہیں ، اتنی ہیں کہ ان میں جومعلوم ہیں ، ان کا بھی شمار مشکل ہے، اور جو مخفی ہیں جن کا ادراک عام نگاہوں کو نہیں ہے، اور جو بسا اوقات خاص نگاہوں سے بھی پوشیدہ ہیں ، جنھیں اﷲ ہی جانتا ہے، انہیں کون شمار کرسکتا ہے، کچھ برکتوں کا اجمالی تذکرہ مضمون کے اخیر میں آئے گا۔ ان شاء اﷲ 
تاہم ایک برکت دل کا دامن پکڑرہی ہے، اس کے ذکر کے بغیر مضمون ادھورا اور تشنہ معلوم ہورہا ہے، اور وہ برکت ہے جامعہ مظاہر علوم کے سابق ناظم حضرت مولانا اسعد اﷲ صاحب نوراﷲ مرقدہٗ کی ذات والا صفات، حضرت ناظم صاحب نے عربی کی تعلیم کا آغاز تھانہ بھون میں حضرت حکیم الامت قدس سرہٗ کی سرپرستی میں کیا، وہاں کی روحانی و عرفانی فضا میں ۴؍ سال گزارے، ترجمہ قرآن پاک اور مشکوۃ شریف حضرت اقدس حکیم الامت سے پڑھی، اس روح پرور ماحول میں معرفت و محبت الٰہی کا کتنا نور دل و جان میں جذب ہوا ہوگا، اﷲ ہی جانتا ہے، جس کا ظہور ساری عمر ہوتا رہا، پھر جامعہ مظاہر علوم میں داخلہ لیا دو سال یہاں رہ کر ۱۳۳۴؁ھ میں حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحب قدس سرہٗ کی رفاقت میں دورۂ حدیث سے فارغ ہوئے۔ 
فراغت کے بعد دو سال مزید اکتساب فیض کرتے رہے، پھر وہیں معین مدرس اور مدرس بنادیئے گـے، پھر نائب ناظم اور ناظم بنائے گئے۔ 
حضرت ناظم صاحب راہ طریقت کے عظیم ترین سالک تھے، مظاہر کے بہت سے طالب علموں نے جو بعدمیں بڑے بڑے علماء ہوئے، اور دوسرے لوگوں نے حضرت ناظم صاحب سے بیعت و ارادت کا تعلق استوار کیا، حضرت کے فیض یافتوں کی ایک بڑی تعداد ہے۔ 
حضرت ناظم صاحب کے متوسلین و خلفاء میں ایک بزرگ ایسے ہیں ، جومجموعۂ فضائل و کمالات ہوئے، اور وہ تنہا حضرت ناظم صاحب کی قوت فیض رسانی کی روشن دلیل ہیں ۔ وہ باندہ کے بزرگ عالم حضرت مولانا سید صدیق احمد صاحب نوراﷲ مرقدہٗ ہیں ، جن


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter