Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

129 - 145
پھر اس سے پوچھئے کہ تم نے باندہ والے حضرت قاری سید صدیق احمد صاحب کو دیکھا ہے؟ اگر وہ کہے کہ ہاں انھیں دیکھا ہے، انھیں سنا ہے، ان سے مصافحہ کیا ہے، ان کا مہمان رہا ہوں ، اگر وہ یہ کہے تو آپ کہہ سکتے ہیں کہ تم نے پچھلے بزرگوں کا جلوہ دیکھا ہے۔ 
جنید و شبلی کا علم و عرفان، بایزید بسطامی، ابوالحسن خرقانی کے مجاہدات و ریاضات، شیخ عبد القادر جیلانی و خواجہ معین الدین چشتی کا فیضان عام، خواجہ نظام الدین و خواجہ نصیر الدین کی محبوبیت و اتباع سنت، میاں جی نور محمد و حاجی امداد اﷲ کی روحانیت، سب کا نمونہ تم نے دیکھ لیا ہے۔ 
حضرت مولانا صدیق احمد صاحب اس دور ظلمت میں ایک ماہتاب ہدایت تھے، اﷲ کی قدرت کاملہ کی حجت بالغہ تھے، اسلام کی حقانیت کی دلیل و برہان تھے، وہ اس بات کے نشان تھے کہ آدمی خواہ کتنا ہی بے نوا ہو، ظاہری وسائل سے تہی دامن ہو، دور افتادہ و گمنام علاقہ میں ہو، جہل و ضلالت کے ماحول میں ہو، لیکن اگر اس کے پاس ایمان کی طاقت، توکل کا سرمایہ، یقین کی پختگی، محبت کی سرشاری اﷲ کے لئے اخلاص سے سنت پر عمل اور دین کا سچا درد ہو، تو بے نوائی کی تہوں سے اس کے لئے بال و پر پیدا ہوں گے، اسباب و وسائل سے تہی دامنی کا میابی کا زینہ بن جائے گی، علاقہ کی گم نامی اس کی شہرت و مقبولیت کا دروازہ ثابت ہوگی، جہل و ضلالت کی چٹانوں سے علم و معرفت کے سرچشمے ابل پڑیں گے۔ 
حضرت ناظم صاحب کی زبردست روحانیت ظاہری طاقت بھی بن کر ظاہر ہوتی۔ ۱۳۸۸ھ؁ میں جب یہ خاکسار دارالعلوم دیوبند تعلیم کے لئے حاضر ہوا تھا، تو ایک جمعہ کو سہارنپور حاضری ہوئی، جامع مسجد میں جمعہ کی نماز کیلئے پہونچا تو دیکھا کہ ایک نحیف و نزار اور ضعیف و لاغر بزرگ جو نور کے پیکر محسوس ہورہے تھے جن کے صرف چہرے سے نہیں پورے وجود سے روشنی کی شعاعیں نکل رہی تھیں ، لوگ انھیں تھامے لئے آرہے تھے، خود سے چلنے


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter