Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

126 - 145
الامت نے دل جوئی ودلداری کے مد نظر قبول فرمایا۔ 
حضرت مولانا عبد الرحمن صاحب کا باوجود کمال علم و فضل کے کیا حال ہوا، اور پوری زندگی کس حال میں گزاری، اس کی تعبیر ہم بطور خود کرنا چاہیں ، تو شاید نہ کرسکیں ، مولانا عاشق الٰہی میرٹھی نے تذکرۃ الرشید میں حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی قدس سرہ کے حالات میں جوفقرہ لکھا ہے، اسے ہم نقل کرتے ہیں ، غالباً اس فقرے سے حضرت مولانا کے حال کی بھی ترجمانی ہوتی ہے، مولانا میرٹھی لکھتے ہیں ۔:
’’ حضرت مولانا (رشید احمد) قدس سرہٗ فرمایا کرتے تھے کہ جب اعلیٰ حضرت (حاجی امداد اﷲ صاحب) کے دست مبارک پر بیعت ہونے کا وقت آیا، تو میں نے عرض کیا حضرت مجھ سے ذکر و شغل اور محنت ومجاہدہ کچھ نہیں ہوسکتا اور نہ رات کو اٹھا جائے اعلی حضرت نے تبسم کے ساتھ فرمایا اچھا کیا مضائقہ ہے؟ اس تذکرہ پر کسی خادم نے دریافت کیا کہ حضرت پھر کیا ہوا؟ تو آپ نے جواب دیا، اور عجیب ہی جواب دیا، کہ پھر تومرمٹا۔ 	(تذکرۃ الرشید ج۱/۴۸) 
حضرت مولانا میرٹھی اس فقرہ کی تشریح کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ 
’’ پھر تومرمٹا‘‘ صفحۂ ہستی پر آبِ زر سے لکھنے اور لوح دل پر قلم اذعان سے کندہ کرنے کے لائق ہے، حقیقت میں حضرت مولانا اس کے بعد مرمٹے، آپ نے رہتے نفس کو ماردیا، ہوائے نفس کو ملیامیٹ کردیا، جس پاک نام کے سیکھنے کا قصد کیا تھا اس میں کھپ گئے، فنائیت حاصل کی، اور اس پر اکتفا نہیں کیا بلکہ فنا عن الفناء پر پہونچے کہ اپنی فنائیت سے بے خبر اور فانی محض بن گئے (ص۴۹) 
حضرت اقدس تھانوی قدس سرہ کے آستانہ پر حضرت مولانا کا بھی کچھ ایسا ہی حال ہوا ’’مرمٹے‘‘ دین وایمان پر مرمٹے، محبت الٰہی میں مرمٹے، کمال علم اور وفور ذہانت کے باوجود ایسا مرمٹے جیسے کچھ نہ ہوں ، اس فنائیت نے کہاں تک پہونچایا ہوگا، کسے خبر ہے؟ 
اتنا تو جانتے ہیں کہ عاشق فنا ہوا 
اور اس سے آگے بڑھ کے خدا جانے کیا ہوا 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter