Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

11 - 145
’’اسیرت نخواہد رہائی زبند‘‘
تیرے گرفتار کو رہائی کی کوئی تمنا نہیں ۔
	غرض احکام الٰہیہ کی پابندی اور ان کی ادائیگی دل کی دوا اور روح کی غذا بن جاتی ہے۔
	پہلے جس کام کو آدمی بجبر و تکلف انجام دیتا تھا۔ اب اس کو کئے بغیر چین نہیں پڑتا۔اس کی محسوس مثال یہ ہے کہ طفل گریز پا کو اولاًزبردستی مکتب میں لاتے ہیں ، وہ بھاگتاہے ،روتا چلاتا ہے، پاؤں پٹختا ہے ، مگر جب اس کو علم کی حلاوت سے آشنائی ہوتی ہے تو علم اس کا اوڑھنا بچھونا بن جاتا ہے ۔علم اس کے رگ و ریشہ میں سما جاتا ہے ۔ اگر اسے کوئی علم سے اور علمی مشاغل سے الگ کرنا چاہے تو اسے موت نظر آنے لگتی ہے کیونکہ علم کی لذت اس کے قلب وروح میں اتر گئی ہے ، یہ مرتبۂ احسان کی مثال ہے۔
	اسی احسان کو حاصل کرنے کی کوشش اور اس کی جستجو کا نام تصوف ہے ۔ تصوف شریعت کا خادم ہے ،تصوف سر جھکانے کی کیفیت کو ترقی دے کر دل لگانے کی منزل تک پہونچنے کی جان توڑجدو جہد کانام ہے ۔ اس کی کوشش ہوتی ہے کہ آدمی کو مرتبہ احسان حاصل ہوجائے۔ لوگ خوامخواہ تصوف کے نام سے بھڑکتے اور چڑھتے ہیں ، اس عملی جد وجہد کے نتیجہ میں سیکڑوں ، ہزاروں افراد کیفیت احسانی سے سرشار ہوتے تھے ۔آج ستم ظریفوں نے اس سے بھڑکا بھڑکا کر ان لوگوں کو بھی احسان کی لذت سے محروم کردیا ہے جن کی فطرتیں سلیم اور جن کی طبیعتیں احسان کی طالب و جویا ہیں ۔
	ایک زمانہ تھا کہ مسجدیں چھوٹی ،کچی ، معمولی ہوتی تھیں ۔مگر ان میں نماز پڑھنے والوں کے سجدوں سے محراب ومنبر کو وجد آجاتاتھا اور آج ہے کہ مسجدیں عالیشان ، منارے بلند اور صحن مسجد خوب کشادہ ہے لیکن نمازیوں کے دل سونے ، سجدے بے روح اور چہرے بے نور ہیں ۔
	بات یہ ہے کہ کیفیت احسان کے حصول وجستجو کے طریقوں کو اپنے وہمی خیالات کے زیر اثرعمل بالحدیثکی نمائش کرنے والوں نے بدعت بدعت کی پکار سے محو کرڈالا


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter