رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی تعلیم وتربیت کے چند نمونے
ایک کلمہ گو مسلمان کے لئے زندگی کے ہر شعبہ میں اور ہر مرحلہ پر اس کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت وحیات اور کردار وعمل سب سے بڑا نمونہ ہے۔ انفرادی، اجتماعی، سیاسی، معاشی اور تعلیمی وتربیتی ہر میدان میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقۂ کار سب سے بڑا اسوہ ہے۔ قرآن کریم میں اس کا ذکر کیا گیا ہے:
لقد کان لکم فی رسول اللّٰہ اسوۃ حسنۃ لمن کان یرجو اللّٰہ والیوم الاٰخر وذکر اللّٰہ کثیراً۔ (الاحزاب: ۲۱)
ترجمہ: درحقیقت تم لوگوں کے لئے اللہ کے رسول میں ایک بہترین نمونہ ہے ہر اس شخص کے لئے جو اللہ اور یوم آخر کا امیدوار ہو اور کثرت سے اللہ کو یاد کرے۔
امتِ مسلمہ کی فلاح وسعادت اور عزت وکرامت اور دینی ودنیوی کامرانی کا راز صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع اور اطاعت میں مضمر ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے خیر کی ہر راہ بتادی ہے اور اس پر چلنے کا حکم دیا ہے، اور شرک کی تمام راہیں بتاکر ان پر جانے سے منع فرمادیا ہے۔ قرآنِ کریم میں جابجا اطاعت رسول اور اس کے فوائد ونتائج کا ذکر آیا ہے، فرمایا گیا: ’’جو اللہ ورسول کی اطاعت کرے گا وہ عظیم کامیابی سے ہم کنار ہوگا‘‘ اور ’’جو کچھ رسول دے دیں اسے لے لو اور جس سے منع کردیں اس سے باز رہو‘‘۔
تعلیمی وتربیتی شعبے انسانی زندگی میں خاصی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں ، اس سلسلہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ مبارکہ اور سیرتِ طیبہ کا بغور مطالعہ کرکے آپ کے تعلیمی وتربیتی مناہج، طریقوں اور اسالیب سے باخبر ہونا ضروری ہے؛ تاکہ انہیں خطوط پر چلاجائے اور نمونہ کے