سے اعلیٰ قسم جہاد بالنفس ہے۔ قرآن کہتا ہے:
وجاہدوا فی اللّٰہ حق جہادہ۔ (الحج: ۷۸)
ترجمہ: اللہ کی راہ میں جہاد کرو جیساکہ جہاد کرنے کا حق ہے۔
جہاد کی ایک قسم جہاد بالعلم ہے، یعنی علم کی روشنی پھیلاکر اور علم کے چراغ جلاکر جہالت کی تاریکی چھانٹ دینا، ہر صاحب علم کی ذمہ داری ہے کہ وہ جہالت کا خاتمہ کرنے کی مہم میں لگ جائے، دعوتِ دین بھی جہاد ہے۔ جہاد بالمال یہ ہے کہ راہِ خدا میں مال خرچ کیا جائے، حق گوئی جہاد باللسان ہے، حق نویسی جہاد بالقلم ہے، ہر نیک کام میں اپنی جانی ومالی ودماغی قوت صرف کرنا جہاد ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری زندگی جہاد مسلسل سے عبارت تھی، بعثت سے پہلے آپ کا جہاد نفس وشیطان سے تھا اور بعثت کے بعد نفس وشیطان کے ساتھ کفار ومشرکین سے بھی تھا، عظمت وبلندی کا راز جہاد میں پنہاں ہے، اس موضوع پر بے شمار نصوص ہیں ، کتب احادیث میں ان کو ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔
(۱۷) میری آنکھ کی ٹھنڈک نماز میں ہے
ایمان کے بعد اعمال میں سب سے افضل اور عبادات میں سب سے اعلیٰ عبادت نماز ہے، حدیث میں آتا ہے کہ نماز ایمان کا ایسا لازمی جزء اور شعار ہے کہ اس کو قصداً چھوڑنے کے بعد انسان گویا کفر وشرک کی گمراہیوں میں پہنچ جاتا ہے، قرآن وحدیث میں نماز کے تعلق سے تعلیمات کا ایک طویل سلسلہ ملتا ہے۔
نماز کو دین کا ستون اور بنیاد قرار دیا گیا ہے، اسے توحید کا عملی ثبوت بتایا گیا ہے، نماز کی اہمیت، فضیلت، برکات وثمرات ایک مستقل موضوع ہے، جس پر کتابیں موجود ہیں ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کو آنکھ کی ٹھنڈک اور دل کا سکون قرار دیا ہے، نماز کے بے شمار فوائد ہیں ، ان میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں :