Deobandi Books

نقوش سیرت

86 - 109
مدینہ منورہ پہنچے، حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو معلوم ہوا تو غایت مسرت سے انہوں نے حضرت عبد اللہ کی پیشانی چوم لی، واقعہ یہ ہے کہ:
ع:  جو ہو ذوقِ یقیں پیدا تو کٹ جاتی ہے زنجیریں 
(اسد الغابہ سوم)
حضرت عبد اللہ بن عبد اللہ بن ابی رضی اللہ عنہ کا کردار
غزوۂ مریسیع کے موقع پر رئیس المنافقین عبد اللہ بن ابی نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور عام مسلمانوں کی شان میں گستاخی کی، انہیں ذلیل قرار دیا، انہیں مدینہ منورہ سے نکالنے کی منصوبہ سازی کی، اس نے اپنے ساتھیوں اور مدینہ منورہ کے باشندوں سے کہا کہ تم نے ان مسلمانوں کو کھلا پلاکر موٹا کیا ہے، اب یہ تم ہی کو آنکھ دکھارہے ہیں ، ان کی مثال تو اس کتے جیسی ہے جسے کوئی کھلاپلا کر موٹا کردے اور پھر کتا اسی پر حملہ آور ہوجائے۔ قرآنِ کریم ذکر کرتا ہے:
یقولون لئن رجعنا الی المدینۃ لیخرجن الاعز منہا الاذل، وللّٰہ العزۃ ولرسولہ وللمؤمنین ولکن المنافقین لا یعلمون۔ (المنافقون: ۸)
ترجمہ:  منافق کہتے ہیں کہ ہم مدینے واپس پہنچ جائیں تو عزت والا ذلت والے کو وہاں سے نکال باہر کرے گا، حالاں کہ عزت تو اللہ اور اس کے رسول اور اہل مدینہ کے لئے ہے،مگر یہ منافق جانتے نہیں ہیں ۔
عبد اللہ بن ابی کی اس حرکت کا علم ہوتے ہی حضرت عمر جوش میں آگئے، خود عبد اللہ بن ابی منافق کے بیٹے حضرت عبد اللہ جو مخلص مسلمان تھے، آئے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ آپ کا حکم ہو تو اپنے گستاخ باپ کی گردن پیش کردوں ، سفر سے واپسی پر حضرت عبد اللہ مدینہ منورہ آنے سے قبل ہی تلوار سونت کر کھڑے ہوگئے اور اپنے باپ سے کہا کہ آپ نے کہا تھا کہ مدینہ منورہ پہنچ کر عزت والا ذلت والے کو نکال دے گا، اب آپ کو معلوم ہوجائے گا کہ عزت آپ کی ہے یا اللہ ورسول کی، خدا کی قسم آپ مدینہ میں داخل نہیں ہوسکتے جب تک کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اجازت نہ دیں ، پھر جب تک آپ صلی اللہ


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نقوشِ سیرت 1 1
5 حرفِ آغاز 2 1
6 رہے رسول کے قدموں میں سر خدا کے لئے 7 1
7 وضاحت 7 6
8 پانچ پیغمبرانہ اوصاف 12 1
9 (۱) صلہ رحمی 13 8
10 (۲) درماندوں کا بوجھ اٹھانا 14 8
11 (۳) تہی دستوں کا بندوبست کرنا 14 8
12 (۴) مہمان نوازی 15 8
13 (۵) راہِ حق کے مصائب پر تعاون 15 8
14 پیغمبرِ اسلام ں کی جامعیت 16 1
15 یتیموں کا والی 19 1
16 احترام رسول اکے قرآنی احکام وہدایات 25 1
17 (۱) نام لے کر پکارنے کی ممانعت 25 16
18 (۲) پیش قدمی سے ممانعت 26 16
20 (۳) بلند آواز میں بولنے سے ممانعت 28 16
21 (۴) سرگوشیوں کے ذریعہ پریشان کرنے سے ممانعت 31 16
22 (۵) خانۂ رسول اکے سلسلہ میں ہدایات 33 16
23 اسوۂ رسول ا کے روشن عناوین 36 1
24 (۱) معرفت میرا سرمایۂ زندگی ہے 37 23
25 (۲) عقل میرے دین کی اصل ہے 39 23
26 (۳) محبت میری زندگی کی بنیاد ہے 41 23
27 (۴) شوق میرا راہ وار ہے 45 23
28 (۵) ذکر اللہ میرا مونس ہے 46 23
29 (۶) اعتماد میرا خزانہ ہے 48 23
30 (۷) غم میرا رفیق ہے 51 23
31 (۸) علم میرا ہتھیار ہے 51 23
32 (۹) صبر میری پوشاک ہے 55 23
33 ـ(۱۰) رضا میرا مالِ غنیمت ہے 57 23
34 (۱۱) تواضع وانکساری میرا فخر ہے 59 23
35 (۱۲) زہد میرا پیشہ ہے 61 23
36 (۱۳) یقین میری توانائی ہے 63 23
37 (۱۴) صدق میرا حامی اور سفارشی ہے 64 23
38 (۱۵) اطاعتِ الٰہی میرے لئے بس ہے 65 23
39 (۱۶) جہاد میرا خلق ہے 66 23
40 (۱۷) میری آنکھ کی ٹھنڈک نماز میں ہے 67 23
41 رسول اللہ ا کی تعلیم وتربیت کے چند نمونے 69 1
42 ایثار واتحاد سے آراستہ روشن کردار 73 1
43 ہجرت نبوی ا(اسباب، نتائج وپیغام) 79 1
44 قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کردے 83 1
45 حضرت صدیق اکبر ص کا کردار 84 44
46 حضرت غرفہ صکا کردار 84 44
47 حضرت عبداللہ بن حذافہ سہمی صکا کردار 85 44
48 حضرت عبد اللہ بن عبد اللہ بن ابی صکا کردار 86 44
49 مجاہد اعظم صلاح الدین ایوبی رحمہ اللہ کا کردار 87 44
50 شیخ عبد النبی رحمہ اللہ کا کردار 87 44
51 گستاخِ رسول ا کی سزا 88 44
52 گستاخوں کی تذلیل کا قرآنی اعلان 88 44
53 لمحۂ فکریہ 89 44
54 کرنے کے کام 90 44
55 حالات کا پیغام 91 44
56 محبتِ رسول اکے ثمرات ونتائج 93 1
57 (۱) ایمانی حلاوت 93 56
58 (۲) آخرت میں آپ اکی معیت 94 56
59 (۳) سعادت کا حصول 96 56
60 ایک اسلامی معاشرہ، انسانی معاشرہ کو کیسے متأثر کرسکتا ہے؟ 97 1
61 (۱) موقفِ حق پر محکم یقین اور استقامت 98 60
62 (۲) جذبۂ ایثار وقربانی 98 60
63 (۳) نافعیت اور مواسات 99 60
64 (۴) عدل ومساوات 100 60
65 (۵) اجتماعیت واخوت 100 60
66 (۶) قول وعمل کی یکسانیت 101 60
67 (۷) پاکیزگی 101 60
68 (۸) ادائے حقوق 101 60
69 مراجع ومصادر 103 1
70 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 105 1
71 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام: 105 70
72 l اسلام میں صبر کا مقام 105 70
73 l ترجمان الحدیث 105 70
74 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 106 70
75 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 106 70
76 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 106 70
77 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 106 70
78 l گناہوں کی معافی کے اسباب اور طریقے 107 70
79 l گلہائے رنگا رنگ 107 70
80 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 107 70
81 l علوم القرآن الکریم 107 70
82 l اسلام میں عبادت کا مقام 108 70
83 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 108 70
84 l اسلام دین فطرت 108 70
85 l دیگر رسائل: 108 70
86 l عربی کتب: 109 70
Flag Counter