Deobandi Books

نقوش سیرت

85 - 109
اس گستاخ کے منہ پر زور سے ایک طمانچہ رسید کردیا، عیسائیوں نے حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ تک شکایت پہنچائی، حضرت غرفہ رضی اللہ عنہ کو طلب کیا گیا، انہوں نے پوری صورتِ حال بتائی اور واضح کیا کہ ہمارا ان عیسائیوں سے معاہدہ ضرور ہے، مگر یہ ملحوظ رہے کہ ہم اپنی، اپنے والدین کی، اپنے اقرباء کی تذلیل وتوہین گوارا کرسکتے ہیں ، مگر سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین قطعاً گوارا نہیں کریں گے، حضرت عمرو نے کہا: ’’بے شک غرفہ تم ٹھیک کہتے ہو‘‘۔ (اسد الغابہ تذکرۂ غرفہ)
حضرت عبداللہ بن حذافہ سہمی رضی اللہ عنہ کا کردار
دور اول کے مسلمانوں میں صحابی جلیل حضرت عبد اللہ بن حذافہ رضی اللہ عنہ کا نامِ نامی سرِ فہرست ہے، خلافت فاروقی میں شام کی معرکہ آرائی میں مجاہدین کے ایک دستے کے ساتھ حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ رومیوں کے ہاتھوں گرفتار ہوگئے، رومیوں نے ان کو عیسائیت قبول کرنے اور پیغمبر اسلام علیہ السلام کی شان میں گستاخی کرنے اور ان سے دست بردار ہونے کا حکم دیا، مگر انہوں نے پوری جرأت مؤمنانہ کے ساتھ انکار کردیا، ان کے سامنے کھولتے ہوئے تیل کی کڑھائی میں بعض مسلمانوں کو ڈال دیا گیا، یہ منظر دیکھ کر حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ رونے لگے، عیسائیوں نے کہا کہ اب تمہیں موت نظر آرہی ہے، اس لئے رو رہے ہو، اب بھی موقع ہے کہ عیسائیت قبول کرلو، اس پر حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ:
’’تم یہ سمجھتے ہو کہ میں موت کے ڈر سے روتا ہوں ، خدا کی قسم میں اپنے اس انجام پر نہیں ؛ بلکہ اس مجبوری پر رورہا ہوں کہ میرے پاس اللہ ورسول پر قربان کرنے کے لئے بس ایک ہی جان ہے، کاش!  میری لاکھوں جانیں ہوتیں میں اس تیل کی کڑھائی میں گرکر ان کو اللہ ورسول کے لئے قربان کرتا رہتا‘‘۔
عشق وعقیدت کا یہ جذبہ دیکھ کر سب حیران رہ گئے، رومیوں نے کہا کہ اگر تم ہمارے بادشاہ کی پیشانی کو بوسہ دو تو تم سمیت سبھی مسلمانوں کو آزاد کردیا جائے گا، حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ نے بادلِ ناخواستہ صرف اسّی مسلمانوں کی جان بچانے کی خاطر عیسائی بادشاہ کی پیشانی چومی،


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نقوشِ سیرت 1 1
5 حرفِ آغاز 2 1
6 رہے رسول کے قدموں میں سر خدا کے لئے 7 1
7 وضاحت 7 6
8 پانچ پیغمبرانہ اوصاف 12 1
9 (۱) صلہ رحمی 13 8
10 (۲) درماندوں کا بوجھ اٹھانا 14 8
11 (۳) تہی دستوں کا بندوبست کرنا 14 8
12 (۴) مہمان نوازی 15 8
13 (۵) راہِ حق کے مصائب پر تعاون 15 8
14 پیغمبرِ اسلام ں کی جامعیت 16 1
15 یتیموں کا والی 19 1
16 احترام رسول اکے قرآنی احکام وہدایات 25 1
17 (۱) نام لے کر پکارنے کی ممانعت 25 16
18 (۲) پیش قدمی سے ممانعت 26 16
20 (۳) بلند آواز میں بولنے سے ممانعت 28 16
21 (۴) سرگوشیوں کے ذریعہ پریشان کرنے سے ممانعت 31 16
22 (۵) خانۂ رسول اکے سلسلہ میں ہدایات 33 16
23 اسوۂ رسول ا کے روشن عناوین 36 1
24 (۱) معرفت میرا سرمایۂ زندگی ہے 37 23
25 (۲) عقل میرے دین کی اصل ہے 39 23
26 (۳) محبت میری زندگی کی بنیاد ہے 41 23
27 (۴) شوق میرا راہ وار ہے 45 23
28 (۵) ذکر اللہ میرا مونس ہے 46 23
29 (۶) اعتماد میرا خزانہ ہے 48 23
30 (۷) غم میرا رفیق ہے 51 23
31 (۸) علم میرا ہتھیار ہے 51 23
32 (۹) صبر میری پوشاک ہے 55 23
33 ـ(۱۰) رضا میرا مالِ غنیمت ہے 57 23
34 (۱۱) تواضع وانکساری میرا فخر ہے 59 23
35 (۱۲) زہد میرا پیشہ ہے 61 23
36 (۱۳) یقین میری توانائی ہے 63 23
37 (۱۴) صدق میرا حامی اور سفارشی ہے 64 23
38 (۱۵) اطاعتِ الٰہی میرے لئے بس ہے 65 23
39 (۱۶) جہاد میرا خلق ہے 66 23
40 (۱۷) میری آنکھ کی ٹھنڈک نماز میں ہے 67 23
41 رسول اللہ ا کی تعلیم وتربیت کے چند نمونے 69 1
42 ایثار واتحاد سے آراستہ روشن کردار 73 1
43 ہجرت نبوی ا(اسباب، نتائج وپیغام) 79 1
44 قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کردے 83 1
45 حضرت صدیق اکبر ص کا کردار 84 44
46 حضرت غرفہ صکا کردار 84 44
47 حضرت عبداللہ بن حذافہ سہمی صکا کردار 85 44
48 حضرت عبد اللہ بن عبد اللہ بن ابی صکا کردار 86 44
49 مجاہد اعظم صلاح الدین ایوبی رحمہ اللہ کا کردار 87 44
50 شیخ عبد النبی رحمہ اللہ کا کردار 87 44
51 گستاخِ رسول ا کی سزا 88 44
52 گستاخوں کی تذلیل کا قرآنی اعلان 88 44
53 لمحۂ فکریہ 89 44
54 کرنے کے کام 90 44
55 حالات کا پیغام 91 44
56 محبتِ رسول اکے ثمرات ونتائج 93 1
57 (۱) ایمانی حلاوت 93 56
58 (۲) آخرت میں آپ اکی معیت 94 56
59 (۳) سعادت کا حصول 96 56
60 ایک اسلامی معاشرہ، انسانی معاشرہ کو کیسے متأثر کرسکتا ہے؟ 97 1
61 (۱) موقفِ حق پر محکم یقین اور استقامت 98 60
62 (۲) جذبۂ ایثار وقربانی 98 60
63 (۳) نافعیت اور مواسات 99 60
64 (۴) عدل ومساوات 100 60
65 (۵) اجتماعیت واخوت 100 60
66 (۶) قول وعمل کی یکسانیت 101 60
67 (۷) پاکیزگی 101 60
68 (۸) ادائے حقوق 101 60
69 مراجع ومصادر 103 1
70 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 105 1
71 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام: 105 70
72 l اسلام میں صبر کا مقام 105 70
73 l ترجمان الحدیث 105 70
74 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 106 70
75 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 106 70
76 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 106 70
77 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 106 70
78 l گناہوں کی معافی کے اسباب اور طریقے 107 70
79 l گلہائے رنگا رنگ 107 70
80 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 107 70
81 l علوم القرآن الکریم 107 70
82 l اسلام میں عبادت کا مقام 108 70
83 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 108 70
84 l اسلام دین فطرت 108 70
85 l دیگر رسائل: 108 70
86 l عربی کتب: 109 70
Flag Counter