پیغمبرِ اسلام ں کی جامعیت
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت ہر لحاظ سے جامع اور کامل ومکمل تھی، آپ کا عہد طفولیت ہو یا دور شباب، کہولت کا زمانہ ہو یا بڑھاپے کے ایام، آپ کی حیاتِ مبارکہ کی جامعیت وکاملیت کے نمونے ہر مرحلۂ زندگی میں نظر آتے ہیں ۔ خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کا فرمان ہے کہ:
علمنی ربی فاحسن تعلیمی، وادبنی ربی فاحسن تأدیبی۔
ترجمہ: میرے رب نے مجھے علم سکھایا تو کیا خوب علم سکھایا، اور میرے پروردگار نے مجھے ادب سکھایا اور میری تربیت کی، تو کیا خوب تربیت کی۔
قرآن میں وارد ہوا ہے:
وانزل اللّٰہ علیک الکتاب والحکمۃ وعلمک ما لم تکن تعلم، وکان فضل اللّٰہ علیک عظیماً۔ (النساء: ۱۱۳)
ترجمہ: اللہ نے آپ پرکتاب اور حکمت نازل فرمائی، جو آپ کو معلوم نہ تھا وہ آپ کو سکھایا، اور آپ پر اللہ کا فضل بہت ہے۔
پوری دنیا کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت وپیروی کا حکم دیا گیا، اور آپ کی اطاعت کو اللہ کی اطاعت قرار دیا گیا۔ فرمایا گیا:
من یطع الرسول فقد اطاع اللہ۔ (النساء ۸۰)
ترجمہ: جس نے رسول کی اطاعت کی اس نے در اصل خدا کی اطاعت کی۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ آپ تن تنہا اٹھ کھڑے ہوئے اور اپنی قوم کو خدائے واحد کی بندگی کی صریح دعوت دی، بت پرستی کی علانیہ مذمت کی، نتیجہ یہ