ذاق طعم الایمان من رضی باللّٰہ رباً وبالاسلام دیناً وبمحمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم رسولاً۔
ترجمہ: جو اللہ کو رب بنانے، اسلام کو دین بنانے اور آپ کو رسول بنانے پر راضی ہو۔ (یعنی ربوبیت کے باب میں اللہ پر، دین کے باب میں اسلام پر اور رسالت کے باب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اس طرح مطمئن اور قانع ہو کہ غیر کی طلب تک اس کے دل میں نہ آئے) اسے ایمان کا ذائقہ اور لذت مل جاتی ہے۔
اس سے واضح ہوتا ہے کہ عشق رسول کے نتیجے میں ایمانی حلاوت اور لذت نصیب ہوتی ہے، جو ایک مسلمان کے لئے سب سے بیش قیمت دولت اور مایۂ افتخار ہے۔
(۲) آخرت میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی معیت
تقریباً ۲۰؍ صحابہ سے یہ روایت منقول ہے کہ ایک آدمی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ:
متی الساعۃ؟
ترجمہ: قیامت کب آئے گی؟
آپ نے فرمایا:
ما اعددت لہا؟
ترجمہ: تم نے قیامت کے لئے کیا تیاری کی ہے؟
اس نے جواب دیا کہ:
ما اعددت لہا من کثیر صلاۃ ولا صوم ولا صدقۃ، ولکنی احب اللّٰہ ورسولہ۔
ترجمہ: میں نے زیادہ تیاری نہیں کی، نہ تو میرے پاس زیادہ نمازیں ہیں ، نہ زیادہ روزے اور نہ زیادہ صدقے، بس یہ ہے کہ مجھے اللہ ورسول سے گہری محبت ہے۔