محبتِ رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے ثمرات ونتائج
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بے پناہ محبت اور عشق کا تعلق ایمان کی تکمیل اور معتبریت کے لئے بنیادی شرط ہے، اور جس دل میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سچا عشق پیدا ہوجاتا ہے تو اس کے بے حد خوش گوار نتائج سامنے آتے ہیں ، اور انسان کی زندگی میں نمایاں انقلاب پیدا ہوجاتا ہے۔
(۱) ایمانی حلاوت
عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے نمایاں ثمرہ اور نتیجہ حلاوتِ ایمانی کی دولت بیش بہا کا حصول ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل فرماتے ہیں :
ثلاث من کن فیہ وجد حلاوۃ الایمان: أن یکون اللّٰہ ورسولہ أحب الیہ مما سواہما، وان یحب المرئَ لا یحبہ الا للّٰہ، وان یکرہ أن یعود فی الکفر بعد اذ أنقذہ اللّٰہ منہ کما یکرہ ان یقذف فی النار۔
(البخاری: باب حلاوۃ الایمان)
ترجمہ: تین خصلتیں جس شخص میں آجائیں اسے ایمان کی حلاوت مل جاتی ہے: (۱) دنیا کی تمام چیزوں سے زیادہ اللہ ورسول سے محبت ہو۔ (۲) کسی سے محبت ہو تو صرف اللہ کے لئے ہو۔ (۳) من جانب اللہ کفر سے بچالئے جانے کے بعد کفر میں واپسی آگ میں ڈالے جانے کی طرح ناگوار وناپسند ہو۔
حلاوتِ ایمانی سے مراد طاعات کی لذت اور راہِ خدا میں مشقتوں کو برداشت کرنے کا جذبہ پیدا ہوجانا ہے۔ ایک حدیث میں وارد ہوا ہے: