قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کردے
اہانت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ناپاک ارادوں سے ڈنمارک وغیرہ میں طبع ہونے والے کارٹونوں اور ان کے ردعمل میں عالمی سطح پر امت مسلمہ کے احتجاجی سلسلوں کے حوالے سے ایک چشم کشا تحریر:
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اہانت، بے ادبی اور گستاخی کی جو رذیل حرکتیں مغربی دنیا کی سرپرستی میں کچھ عرصے سے بڑے زور وشور سے جاری ہیں ، ملت اسلامیہ کا ہر فرد ان کی وجہ سے اضطراب کا شکار ہے، ہر مسلمان کے دل میں ایک ہیجان ہے، ایمان کی چنگاری جو کبھی حالات کے دباؤ اور تہذیب حاضر کے زیر اثر آکر دب جاتی ہے، پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی حرکتیں دیکھنے اور سننے کے بعد شعلۂ جوالہ بن گئی ہے، اور ملت اسلامیہ کے ہر فرد کے سامنے یہ سوال آکھڑا ہوا ہے ؎
آگ ہے، اولاد ابراہیم ہے، نمرود ہے
کیا کسی کو پھر کسی کا امتحاں مقصود ہے
پیغمبر اسلام علیہ السلام جنہوں نے اپنی پوری حیاتِ مبارکہ میں ہر لمحے محنت کرکے ایک عجیب وغریب انقلاب پیدا کیا، انسانیت کو جاہلیت اور ضلالت کی تاریکیوں سے نکال کر علم وہدایت کا نور عطا کیا، پوری دنیا کو امن، رحمت، سلامتی، انسانیت نوازی اور ایثار ومساوات کا درس دیا، قرآنِ کریم نے انہیں ’’رحمۃ للعالمین‘‘ قرار دیا، خود انہوں نے اپنا تعارف ’’انا رحمۃ مہداۃ‘‘ (میں خدا کی رحمت ہوں جو دنیا والوں کے پاس بطور تحفہ بھیجی گئی ہے) کے الفاظ سے کرایا، انہوں نے دنیا کو احترام انسانیت کا اصول عطا کیا اور اپنے حسن اخلاق کی قوت سے دل فتح