ناعاقبت اندیش اس پردہ کو اُڑانا چاہتے ہیں اور اس کو خلافِ شرع بتاتے ہیں، مگر واقع میں شرعًا و عقلاً یہ مامور ہے، چناںچہ تفصیل مسئلہ پردہ کی بوجہ احسن رسالہ لطائفِ رشیدیہ مصنفہ حضرت مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی میں لکھی ہے اور اس میں یہ مسئلہ نہایت بسط و وضاحت سے مذکور ہے، جس کا جی چاہے دیکھ لے۔
۶۔ مسئلہ:جس عضو کا ظاہر کرنا جائز نہیں، جس کی تفصیل اوپر گذرچکی ہے، اس کو مطلقًا دیکھنا حرام ہے۔ گو شہوت بالکل نہ ہو، اور جس عضو کا ظاہر کرنا جائز ہے،اس میں یہ قید ہے کہ شہوت کا اندیشہ نہ ہو اور اگر ذرا شک بھی ہو تو دیکھنا اس وقت حرام ہے۔ اب یہاں سے سمجھئے کہ عجوزئہ ضعیفہ جس کی طرف اصلاً احتمالِ رغبت نہ ہو، تو اس کا چہرہ تو دیکھنا جائز ہوگا، مگر سر اور بازو وغیرہ کا دیکھنا جائز نہ ہوگا۔ ایسی عورتیں گھروں میں اس کی احتیاط نہیں کرتیں۔ اپنے اپنے نامحرم رشتہ داروں کے رُوبرو ننگے سر بے آستین کا کرتہ پہنے بیٹھی رہتی ہیں اور خود بھی گناہ گار ہوتی ہیں، اور مردوں کوبھی گناہ گار کرتی ہیں۔
۷۔ مسئلہ:جس عضو کا دیکھنا حرام ہے اگر علاج معالجہ کی ضرورت سے دیکھا توجائز ہے، بشرطے کہ نظر اس سے نہ بڑھاوے۔
۸۔ مسئلہ:جو شخص شرعًا نامحرم ہے اس کا اور عورت کا تنہا مکان میں ہونا بھی حرام ہے۔1 اسی طرح اگر تنہائی نہ ہو، بلکہ دوسری عورت موجود ہو، مگر وہ بھی نامحرم ہو تب بھی مرد کا اس مکان میں ہوناجائز نہیں، البتہ اگر اس عورت کا کوئی محرم یا شوہر اس مرد کی کوئی محرم عورت یا زوجہ بھی اس مکان میں ہو تو مضایقہ نہیں۔
۹۔ مسئلہ:جس عضو کا دیکھنا جائزہے اور چھونے میں اندیشہ شہوت کا ہے، تو دیکھنا جائز ہوگا2 اور چھونا حرام ہوگا،3 البتہ ضرورت علاج معالجہ کی مستثنیٰ ہے۔ لیکن حتی المقدور اپنے خیال کو اِدھر اُدھر بانٹ دے، دل میں خیالِ فاسد نہ آنے دے۔
۱۰۔ مسئلہ:کافر عورت کا حکم مثل اجنبی مرد کے ہے، پس اس کے رُو برو بھی سر اور بازو کا کھولنا بھی جائز نہ ہوگا4 اس ملک کی عورتیں اکثر مہترانیوں کے یا مالنوں کے آنے جانے میں اس کی احتیاط نہیں کرتیں۔
۱۱۔ مسئلہ:اگر قابلہ یعنی بچہ جنانے والی کافر ہو، زچہ کو اس کے رُوبرو جس قدر بدن کھولنے کی اجازت ہے اس کا کھولنا تو جائز ہے، باقی سر اور بازو کھولنا ناجائز ہے۔
۱۲۔ مسئلہ:نامحرم مردو عورت میں باہم ہم کلامی بھی بلا ضرورت ممنوع ہے،5 اور ضرورت میں بھی فضول باتیں نہ کرے، نہ ہنسی، نہ مذاق کی کوئی بات کرے، نہ اپنے لہجہ کو کم کرکے گفتگو کرے۔