ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
خدمت لی جائے باقی اور کسی خدمت کی قوت ہی نہیں رہی میں کیا کروں ۔ بالخصوص اس حالت میں کہ جو کام میرے سپرد کیا جاتا ہے جی چاہتا ہے کہ اس کا پور حق ادا کیا جائے ۔ خاص کر دین کے کام کو تو سر سری طور پر کرنا بہت ہی خطرہ کی بات ہے ۔ بعض علماء نے ایک ایک مسئلہ لے لئے بڑے بڑے سفر کئے ہیں اور بعض نے ایک ایک تحقیق کے لئے بڑے بڑے تعب اٹھائے ہیں ۔ چنانچہ حضرت امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ سے کسی نے سوال کیا کہ اجماع کے لئے آپ نے چار دفعہ کلام مجید ختم کیا جب یہ آیت خیال مین آئی ومن یشاقق الرسول من بعد ماتبین لہ الھدٰی جس سے اجماع امت کا حضت شرعیہ ہونا ثابت ہوتا ہے بس کو کچھ محنت اس آیت کے ڈھونڈھنے میں پڑی وہ صرف حضرت امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ پر پڑی اسکے بعد سے سب کے لئے راستہ صاف ہوگیا اور اب تک اس مسئلہ میں ہی عالم اسی آیت کو پیش کرتا چلا آتا ہے کسی کو پھر کوئی زحمت ہی نہیں اٹھانی پڑی ۔ (ملفوظ 66) بزرگان سلف کے کچھ عجیب واقعات اپنے خاص حضرات اکابر کے متعلق فرمایا کہ جوبات ان حضرات میں دیکھی کسی میں نہ دیکھی یہ میں نے کہتا کہ وہ حضرات علم میں سب سے بڑے ہوئے تھے یا ان کے عمل میں کوئی کمی نہ تھی لیکن جو سب سے بڑی بات ان حضرات کے علم میں تھی وہ یہ تھی کہ جو کام بھی کرتے تھے بس محض اللہ کے واسطے کرتے تھے انکے ہر کام میں للہیت ہوتی تھی اور یہی تو اصل چیز ہے ورنہ اگر علم میں بلعم باعور ہو اور عمل میں ابلیں ہو تو علم وعمل سب ھیچ ہے ۔ ایک کاہلی کا قول مجھے بہت بسند آیا وہ کہتا تھا کہ لوگ متمول کافروں کی بڑی تعریفیں کرتے ہیں کہ ان کے باس بہت مال و دولت ہے بڑا سازو سامان ہے لیکن ہمارے پاس ایک ایسی چیز ہے کہ اس کے مقابلے میں ان کی ساری چیزیں ہیچ ہیں وہ کیا ہے وہ