ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
وجہ پوچھنا یہ بالکل خلاف اصول ہے اور ہرگز مناسبت نہیں اب آپ اسی علاج کو دیکھئے جو اس لڑکے کا میں نے کیا بھلا آپ عقلاء زمانہ سے سن تو لیں یہ علاج ۔ بس اس کی مرض کی لم منجانب اللہ سمجھ میں آگئی مگر یہ بھی نہیں ہے کہ ہر جگہ اسی علاج کو برتنے لگے بعض جگہ یہی پچ مضر بھی ہوجاتی ہے یہ طبیب ہی کا کام ہے کہ نبض دیکھ کر ذوقی طور پر مرض کی تشخیص ایک ذوقی چیز اسی طرح امراض روحانی کی تشخیص بھی ایک ذوقی چیز ہے ۔ 14 رمضان المبارک 1360 ھ دو شنبہ مجلس بعد الظہر ( 136 ) قلوب اولیاء اللہ میں خوف عظمت الہی ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اولیاء اللہ کو اللہ تعالٰی کی عظمت کا ڈر ہوتا ہے گو بعض اوقات دوزخ کا نہیں رہتا ۔ بلا شبہ جیسے کوئی شیر کٹہرے میں ہے ۔ یا پلا ہوا ہے یا کسی عمل سے ایسا مسخر ہے کہ اس سے کوئی احتمال ہی حملہ کا نہیں دیکھئے ان صورتوں میں اگر کسی کو پورا وثوق بھی ہو کہ شیر میرا کچھ نہیں کرے گا لیکن اس یقین کے بعد بھی وہ اپنے دل کو ٹٹول کے دیکھ لے کہ آیا پھر بھی اس کے دل میں شیر کی ہیبت ہے یا نہیں ۔ ضرور اپنے دل میں اس کی ہیبت کا اثر پائے گا لیکن یہ ایذاء کی ہیبت نہیں ذات کی ہیبت ہے کیونکہ خدانے اس کی ذات میں ہیبت رکھی ہے بھائی کہتے تھے کہ دہلی کے عجائب خانہ میں ایک شیر کٹ گھر میں بند تھا ایک گنوار تماشائی نے اس کو مقید سمجھ کر لکڑی سے چھیڑا مگر وہ اس کی پرواہ بھی نہ کرتا تھا اور برابر ادھر سے ادھر ادھر سے ادھر ٹھل رہاتھا جب وہ گنوار بہت دیر تک چھیڑتا رہا تووہ ذرا کھڑا ہوگیا اور آنکھیں کھول کر اس گنوار کو ذرا تیز نظر سے دیکھا وہ گنوار دھڑام سے زمین پر گرا اور وہیں پیشاب خطا ہو گیا تو وہ کیا بات تھی بس عظمت تھی اس کی ذات کی جس سے باوجود اس کے کہ اس کو پورا یقین تھا کہ یہ کٹ گھر میں بند ہے میرا کچھ نہیں کرسکتا اتنا خوف اس