ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
(ملفوظ 14 ) تدابیر حفاظت میں ضرورت اعتدال جن کے روپیہ بنکوں میں جمع ہیں ان کی حفاظت کی تدابیر کے تذکرہ پر فرمایا کہ تدبیر تو کرے مگر زیادہ کاوش نہ کرے ۔ اجملوا فی الطلب فتوکلوا علیہ بس معمولی طلب چاہئے دنیا کی ۔ اھ ۔ جنگ کے خطرات ہی کے سلسلہ ذکر میں بھی یہ فرمایا کہ یہ بھی خدا تعالٰی کی کتنی بڑی رحمت ہے کہ احتمال تک تو خوف رہتا ہے وقوع کے وقت نہیں ہوتا ۔ چنانچہ جو بجلی کی کڑک سے ڈرتا ہو حکماء نے اس کا یہی علاج لکھا ہے کہ چھپتا نہ پھرے بلکہ جاکر باہر کھڑا ہو جائے ۔ ڈر جاتا رہے گا ۔ (ملفوظ 15) شاہان مغلیہ کے جذبات عدل شاہان مغلیہ کے سلسلہ ذکرمیں فرمایا کہ اب تو دینداروں کے بھی جذبات ویسے نہیں رہے جیسے ان دنیا دار بادشاہوں کے تھے ۔ جو بادشاہ دیندار تھے ان کو تو ذکر ہی کیا ہے ۔ نہیں جو دنیا دار تھے ان کے اندر بھی عدل وانصاف کے اور رعایا کو راحت پہنچانے کے جذبات بہت زیادہ تھے ۔ چنانچہ جہانگیر گو ایک آزاد سا بادشاہ تھا مگر اس میں عدل وانصاف کے ایسے جزبات تھے کہ جب اس کی محبوبہ بیگم نور جہاں نے کسی دھوبی کو گولی مار کر قتل کردیا اور اس نے دربار عام میں حاضر ہو کر استغاثہ کیا تو اس کی بیوی کے ہاتھ میں بھری بندوق دیکر کہا کہ جس طرح نور جہاں نے تجھ کو بیوہ کر دیا ہے اسی طرح تو مجھے قتل کر کے اس کو بیوہ کردے ۔ یہ اور بات ہے کہ قاتل تو کوئی ہو اور اس کے بدلے قتل کوئی اور کیا جائے یہ کہاں جائز ہے یہ تو خیر نا وافقی ہے لیکن اس واقعہ سے جہانگیر کے جذبات عدل وانصاف کا تو پتہ چلتا ہے کہ کس درجہ تک پہنچے ہوئے تھے اور آج کل تہجد پڑھنے والے تو بہت ہیں لیکن ان کے جذبات ویسے نہیں