ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
(ملفوظ 253) حضرت علامہ انور شاہ کشمیری بجائے انکار کے اثبات فرمانا ایک بار ارشاد فرمایا کہ میں نے مراد آباد میں ایک وعظ میں یہ مضمون بیان کیا تھا اس میں مولانا انور شاہ صاحب مرحوم بھی تھے بعد وعظ کے شاہ صاحب سے کسی شخص نے ایک مسئلہ دریافت کیا تو شاہ صاحب نے فرمایا کہ کیا تم نے سنا نہیں ابھی تو وعظ میں (میری طرف اشارہ کرکے کہا ) اس نے مسئلہ بیان کیا ہے کہ اس قاعدہ میں یہ قید بھی ملحوظ ہے پھر حضرت حکیم الامتہ دام ظلہم العالی نے فرمایا کہ اس سے مجھ کو خوشی ہوئی کہ شاہ صاحب نے اس پر انکار نہیں فرمایا بلکہ اس سے اثبات فرمایا ۔ (ملفوظ 254) عام شخص کو شغل کی تعلیم مناسب نہیں فرمایا حضرت حاجی صاحب کا ارشاد ہے کہ عامی کو ذکر کی تو تعلیم کرے مگر شغل کی تعلیم نہ کرے کیونکہ شغل سے بعض مرتبہ کشف ہونے لگتا ہے اور کشف کے نہ سمجھنے کی وجہ سے اس کے عقیدہ کے بگڑنے کا اندیشہ ہوتا ہے اور اس کو ضروری علم ہوتا نہیں جیسا کہ ایک شخص نے مولانا محمد یعقوب صاحب سے اپنا کشف بیان کیا تھا کہ مجھ کو یہ مکشوف ہوا کہ اور جناب رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم مساوی درجہ مٰیں ہیں حالانکہ یہ ممتنع شرعی ہے کہ غیر نبی درجہ میں نبی کے برابر ہوجائے اس لئے اس نے اپنا یہ کشف مولانا محمد یعقوب صاحب سے عرض کیا تو مولانا نے ارشاد فرمایا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ بعض صفات میں ہم اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم مشترک ہیں مثلا مخلوقیت میں کہ حضور بھی مخلوق ہیں اور ہم بھی مخلوق ہیں اور من جمیع الوجوہ مساوات مراد نہیں مگر یہ مفصل کشف میں مجمل ظاہر ہوا ۔ پھر مولانا نے اس کی ایک مثال دی وہ یہ کہ جیسے ایک خوشنویس نے