ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
بعض معتوبوں کی جلا وطن کر کے دیہات میں بھیج دیا ہے تاکہ رفتہ رفتہ ان کی نسل بالکل جاہل ہوجائے چنانچہ اس کا نتیجہ بعد چند پشتوں کے یہی ظہور پذیر ہوا ۔ (ملفوظ 149) صدقہ میں جان کا بدلہ جان کہیں ثابت نہیں ایک اہل علم نے اپنے عریضہ میں یہ دعاء طلب کی کہ آخرت میں حضرت اقدس کی معیت نصیب ہو اس پر فرمایا کہ یہ سخت غلطی ہے جس میں اہل علم بھی مبتلا ہیں اور میں بہت لوگوں کو اس پر متنبہ کر چکا ہوں کیونکر ابھی یہ کیا خبر کہ آخرت میں کس کے ساتھ کیا معاملہ ہوگا کون جنت میں جائے گا اور کون دوزخ میں لہذا آخرت میں کسی خاص غلطی میں بڑے بڑے مبتلا ہیں اسی طرح بعضی دوسری غلطیاں ہیں جن میں بڑے بڑے لوگوں مبتلا ہیں مثلا یہ ایک عام رسم ہے کہ بیماری میں اکثر بکرا ذبح کرتے ہیں حالانکہ جان کا بدلہ جان یعنی فدیہ میں ذبح کرنا بجز عقیقہ کے کہیں ثابت نہیں اگر یہ کہا جائے کہ جان کا بدلہ جان سمجھ کر ذبح نہیں کرتے بلکہ مقصود صدقہ کرنا ہے جس کو درد بلا کے لئے حدیث میں معین بتلایا گیا ہے تو میں کہتا ہوں کہ اگر یہی خیال ہے تو صرف بکرے کی قیمت صدقہ کر دینے کو کیا اتنے کا گوشت بازار سے خرید کر صدقہ کر دینے کو دل کیوں گورا نہیں کرتا اس سے ثابت ہوا کہ ضرور دل میں چور ہے اور ذبح ہی کو دفع بیماری میں زیادہ موثر سمجھا جاتا ہے اوریہی فاسد عقیدہ دل میں جما ہوا ہے کہ جان کا بدلہ جان ہو جائے گا بلکہ ہمارے امام صاحب کے مشہور قول میں تو عقیقہ تک بھی بدعت ہے گو ہمارا عمل امام صاحب کے شاگردوں کے فتوٰی پر ہے مگر خیر عقیقہ تو بوجہ اس کے حدیث سے ثابت ہے اس سے مستثنی ہے لیکن کسی دوسری جگہ تو فدیہ یہ یعنی جان کا بدلہ جان ہونا کہیں ثابت نہیں انہیں باتوں سے تولوگ مجھے متشدد کہتے ہیں لیکن میں یہ باتیں اپنی طرف سے تو نہیں کہتا قرآن و