ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
(ملفوظ 200) کسی کو تکوینی کارخانہ سے مدد ہونا اس کی مقبولیت کی علامت نہیں فرمایا بزرگوں کے قصے ایسے بہت ہیں کہ انہوں نے مدتوں تک کھایا پیا نہیں اور باوجود اس کے وہ زندہ رہے تو اس کی وجہ سوائے اس کے اور کیا ہوسکتی ہے کہ ان کو غیب سے قوت عطا ہوتی ہے جس سے ان کی زندگی باقی رہتی ہے ورنہ ظاہر ہے کہ ظاہری سامان ان کو قوت پہنچنے کا اور کوئی ہے نہیں اس پر ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت بعض جوگی لوگ جو ایک عرصہ تک کھانا نہیں کھاتے اور پھر زندہ رہتے ہیں تو ان کو جو بلا غذا طاقت اور قوت پہنچتی ہے کیونکہ ظاہری سامان قوت تو یہاں پر بھی کچھ نہیں ہوتے ۔ فرمایا کہ کوئی بھی ہو سب کو قوت غیب ہی سے پہنچتی ہے دو جگہ تھوڑا ہی ہیں کہ جوگیوں کو تو ایک جگہ سے قوت پہنچتی ہو اور مسلمانوں کو دوسری جگہ سے پہنچتی ہو بلکہ وہی ایک تکوینی کارخانہ ہے کہ اس تکوینی کارخانہ سے سب کو قوت پہنچتی ہے خواہ مسلم ہو یا غیر مسلم چنانچہ جب کافر سو جاتا ہے تو اس سوتے ہویے کی حفاظت کے لئے فرشتے مقرر ہیں جو اس پر پہرہ دیتے ہیں اور اس کو سانپ بچھوؤں سے بچاتے ہیں پس کافر کو بھی اسی تکوینی کارخانہ سے مدد پہنچتی ہے اور مسلمانوں کو بھی لہذا کسی کی اس تکوینی کارخانہ سے مدد ہونا اس شخص کی مقبولیت کی علامت نہیں ۔ (ملفوظ 201) مولانا یعقوب کا انتظام فرمایا مولانا محمد یعقوب صاحب کے یہاں یہ انتظام تھا اگر فتاوٰٰی میں بوجہ جواب کے تطویل ہو جانے کے کہیں کاغذ میں جوڑ لگانے کی ضرورت ہوتی تو اس جوڑ پر بھی اپنی مہر کر دیتے تھے تاکہ تزویر کا شبہ نہ ہو احقر جامع عرض کرتا ہے کہ ایک بار حضرت والا نے ایسے ہی جوڑ پر دونوں طرف دستخطوں کے