ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
فہم لوگ کسی اہل سے وعظ کی فرمائش کریں خواہ قولا خواہ دلالتہ تو وہ شخص بھی مامورین میں داخل ہوجائے گا لہذا اس کو وعظ کہنا جائز ہوگا پس خلاصہ یہ ہے کہ عامہ مومنین میں دو حیثیتیں ہیں کہ جب تک وہ کسی کو حکومت کا منصب نہ دیں اس وقت تک تو وہ آمر ہیں اور جب وہ حکومت پر کسی کا تقرر کر دیں تو پھر وہ اس مامور کے تابع ہوجائیں گے لکین اگر سب مل کر اس صاحب حکومت کو معزول کرنا چاہیں تو پھر آمر ہوجائیں گویا کہ عامہ مومنین انفرادا تو تابع ہیں اور اجتماعا متبوع ہیں ۔ 18 رمضان المبارک 1360ھ مجلس بعد ظہر ( ملفوظ 266 ) قوت بہیمیہ کثر صوم سے ٹوٹتی ہے فرمایا ایک صاحب میرے پاس آئے جو کہ نووارد تھے اور اپنے کو اہل علم مین شمار کرتے تھے اور اجتیاد کے مدعی تھے اور میرے پاس ان کا ایک خط بھی آیا تھا کہ میں تمہارا امتحان لینے آتا ہوں غرض وہ آئے اور میرے پاس بیٹھے ہوئے ان کو تھوڑی ہی دیر گذری تھی کہ ایک شخص صاحب حاجت میرے پاس آیا اس پر خواہش نفساتی کا غلبہ تھا مگر غریب نادار تھا اتنی مقدرت نہ تھی کہ وہ نکاح کر سکے اس نے آکر مجھ سے اپنی حالت بیان کی اور علاج کا طالب ہوا ابھی میں اس کو جواب بھی نہ دینے پایا تھا کہ میرے بولنے سے قبل اس کی گفتگو سنتے ہی آپ بولے کہ روزے رکھا کرو کیونکہ حدیث میں آیا ہے ومن لم یستطع فعلیھ بالصوم فانھ لھ وجاء اس شخص نے جواب دیا کہپ میں نے روزے بھی رکھے تھے مگر اس سے بھی میری خواہش کم نہیں ہوئی اس کا یہ جواب سن کر ان صاحب کے پاس کوئی جواب نہ تھا مین نے ان صاحب کو سنا کر اس شخص سے صاحب کے پاس کوئی جواب نہ تھا مین نے ان صاحب کو سنا کر اس شخص سے دریافت کیا کہ تم نے کتنے روزے رکھے تھے اس نے کہا کہ اجی دو تین روزے رکھے تھے میں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ تم کو کامیابی نہ ہوئی کیونکہ تم کو کثرت