ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
2 رمضان المبارک 20 ھ مجلس بعد ظہر ( ملفوظ 268 ) عیسائیوں کا قدیم مذاق فرمایا آج کل ایک لطیفہ سمجھ میں آیا وہ یہ کہ آج کل جو یہ محاورہ ہے کہ کیا مین فلاں کام کرسکتا ہوں فلاں جگہ جاسکتا ہوں اور مقصود اس جملہ سے اس فعل کے متعلق اپنی قدرت اور استطاعت کا سوال نہیں ہوتا بلکہ خود اس فعل کے وقوع کی درخواست مقصود ہوتی ہے تو مجھ کو یہ خیال ہوا کہ کیا ایسا محاورہ کبھی پہلئ بھی تھا تو فورا ذہن میں یہ آیت آئی اذ قال الحواریون یعیسی ابن مریم ھل یستطیع ربک ان ینزل علینا مآئدۃ من السماء یہ ایک قول نقل فرمایا ہے جو ساتویں پارہ میں اس کے اندر حق تعالٰی نے حوارین کا ایک قول نقل فرمایا ہے جو انہوں نے حضرت عیسٰی علیہ السلام سے کہا تھا یعنی جب حوارین نے یہ چاہا کہ ہم پر مائد کا نزول ہوتو بجائے اس کے کہ یوں کہتے کہ ہم نزول مائدہ کی درخواست کرتے ہیں یوں کہا کہ کیا آپ کا رب ایسا کرسکتا ہے کہ ہم پر مائدہ نازل فرمائے پس معلوم ہوا کہ یہ عیسائیوں کا قدیم مذاق ہے اور ان کا ایک بہت پرانا محاورہ ہےا ور اب تو اس میں بددینوں کا تشبہ ہے اس لئے میں خواص کے لئے ایسے محاورات کا استعمال بلا ضرورت بہتر نہیں سمجھتا ۔ 5 رمضان المبارک 20 ھ بعد ظہر ( ملفوظ 269 ) حضرت سعدی مرحوم کے ایک مشہور شعر کا مفہوم ایک بار ایک تقریر کے دوران میں حضرت والا نے شیخ سعدی کا یہ شعر پڑھا