ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
بالجہر سن کر انہوں نے ایک بہت اچھی بات کہی کہ آمین تو دعا ہے اور دعا کے لئے خشوع لازم ہے ۔ ان کی آمین میں تو خشوع نہیں معلوم ہوتا ۔ عاجزانہ لہجہ نہیں لٹھ سا مارتے ہیں ۔ اسی طرح نواب صدیق حسن خانصاحب کے بڑے صاحبزادہ ایک بار جماعت میں شریک تھے نواب صاحب کے ایک معتقد نے زور سے آمین کہی انہوں نے بعد سلام کے اس کے ایک دھول رسید کی اور کہا کہ حدیث میں آمین بالجہر تو آئی ہے لیکن یہ کونسی حدیث میں آیا ہے کہ آمین کی اذان دی جائے ۔ (ملفوظ 56) ھدایہ پڑھنے کی حکمت فرمایا کہ اکبر حسین صاحب حج اور ناظر حسن صاحب رامپوری وکیل کی قابلیت جو حکام میں بھی مسلم تھی وہ عربی ہی کی بدولت تھی چنانچہ وکیل صاحب نے تو خود کہا کہ یہ جو وکالت میں میری نظر ایسی رسا ہے یہ محض ھدایہ پڑھنے کی برکت ہے اھ ۔ پھر فرمایا کہ ہمیں یعنی عربی کے طالب علموں کو اپنی ہی دولت کی خبر نہیں یہ بھی فرمایا کہ اگر کتب درسیہ سمجھ کر پڑھیں تو بڑی قابلیت پیدا ہو مگر اکثر طالب علم سمجھ کر نہیں پڑھتے اھ ۔ پھر فرمایا کہ قابلیت نئی نصاب سے نہیں پیدا ہوتی ۔ دیوبند کے قدیم نصاب سے نصیب ہوتی ہے چنانچہ جدید نصاب کے جو بڑے بڑے مایہ ناز حضرات ہیں وہ اب اس ناکارہ سے رجوع کرکے اپنے علم کو علم ہی نہیں سمجھتے ۔ (ملفوظ 57) اصول صحیحہ کی پابندی کا ثمرہ ایک صاحب نے کچھ ہدیہ ایک معمولی سی ٹوکری میں رکھ کر پیش کیا ان کے چلے جانے کے بعد خادم سے فرمایا کہ گو یہ ٹوکری بہت معمولی سی ہے لیکن ان کو واپس دے آنا ۔ پھر حاضرین سے فرمایا کہ میں ایسی چیزوں کے لئے یہ