ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
(کہ جس شدت کی وجہ سے ہلاکت کا اندیشہ ہو ) مردار کا کھانا شریعت نے حلال کردیا ہے لیکن نظر بد کو روکنے سے موت کا واقع ہو جانا مظنون بھی نہیں لہذا نظر بد کے تقاضے کی وجہ سے نظر بد کو حلال نہیں کیا جاسکتا اور راز اس کا یہ ہے کہ حکم واقعات اکثر پر لگایا جاتا ہے اور جو بات شاذ و نادر ہوا کرتی ہے اس کا اعتبار نہیں کیا جاتا یہی وجہ ہے کہ شدت جوع میں مردار تو حلال ہوگیا مگر شدت شہوت میں زنا کو حلال نہیں کیا گیا کیونکہ شدت شہوت کی وجہ سے موت کا واقع ہوجانا عادت کے خلاف ہے بخلاف شدت جوع کے کہ اس سے ہلاک ہوجانا اکثر ہے لہذا نظر بد سے بچنا مطلقا بھی ضروری ہے اگرچہ نظر بد سے روکنے سے فرضا ہلاکت ہی کا اندیشہ کیون نہ ہو لانہ شاذ بل الاشذ (ملفوظ 205) ہدیہ دیتے وقت ثواب کی نیت کرنا بھی مناسب نہیں ایک صاحب نے عرض کیا کہ فلاں صاحب کے یہاں نواسہ ہوا ہے انہوں نے اس کی خوشی میں مبلغ پانچ روپیہ ہدیتہ بھیجے ہیں حضرت دام ظلہم العالی اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ لوگ طریقہ سے نہیں دیتے گڑبڑ کرتے ہیں اور ایسے وقت میں مجھ کو اس ہدیہ کے قبول کرنے میں دین اور اہل دین کی بے عزتی کا شبہ ہوتا ہے اس وجہ سے اس ہدیہ کے قبول کرنے میں مجھ کو غیرت آتی ہے ورنہ اگر کوئی طریقہ سے دے تو کیا حرج ہے اللہ تعالٰی کی نعمت ہے ۔ اللہ تعالٰی کی نعمت سے کس کو انکار ہے اسی سلسلہ میں بلگرام کے ایک بزرگ کا قصہ ہے کہ ان کی خدمت میں ان ایک خادم جوان سے بیعت بھی تھے اور ان کے شاگرد بھی تھے حاضر ہوئے اور ان کے چہرہ پر اضمحلال کے آثار دیکھ کر محسوس کر لیا کہ آج فاقہ ہے ۔ عرض کیا کہ آج میری طبیعت کسلمند ہے اس لئے چھٹی کی