ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 219 ) نص کے سامنے قیاس جائز نہیں فرمایا یہ دین ایسی چیز ہے کہ اگر آدمی اس کی تعلیمات پر عمل کرے تو اس کی دنیا بھی دین کے ساتھ درست ہوجائے چنانچہ دریاسیات کے اندر جو اصول وجزئیات بیان کی گئی ہیں وہ جیسے دین کے لئے ضروری ہیں اسی طرح دنیاوی امور میں بھی مفید ہیں چنانچہ ایک اصول فقہ ہی کو لے لیجئے اس میں ایک قاعدہ یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ نص کے آگے قیاس جائز نہیں اب اس سے یہ بات معلوم ہوئی کہ اگر کوئی شخص جو ہم سے مرتبہ میں بڑا ہو ہم کو کسی بات کا حکم دے تو گو وہ ہماری سمجھ میں نہ آئے اور ہم کو وہ خلاف مصلحت معلوم ہو مگر ہم کو چاہئے کہ اس قاعدہ کی رد سے نص کے آگے قیاس کو دخل نہ دیں یعنی اس کے جائز حکم کے مقابلہ میں اپنی رائے پر عمل نہ کریں اب جو شخص اس اصول پر عمل پیرا ہوگا تو جیسے وہ خدا رسول کے حکم کے مقابلہ میں اپنی عقل کو دخل نہ دے گا اسی طرح اپنے دینوی بزرگوں کی اطاعت بھی وہ پورے طور پر کرے گا جس سے اس کا دین تو درست ہوگا ہی دنیا بھی درست ہوجائے گی ۔ ( ملفوظ 220 ) جادو کا اثر نظر بندی تک محدود ہے فرمایا کہ یہ تو مسلم ہے کہ جادو میں حق تعالٰی نے اثر رکھا ہے مگر اب اس میں اختلاف ہوا ہے کہ وہ اثر کیا ہے آیا جادو کے ذریعہ سے کسی چیز کے عین کی تبدیلی بھی ہوسکتی ہے یا صرف نظر بندی ہی تک جادو کا اثر محدود ہے تو جو لوگ اس کے قائل ہوئے ہیں کہ تبدیل عین نہیں ہوتی صرف نظر بندی ہوتی ہے ان کی دلیل یہ ہے کہ حق تعالٰی نے ساحران فرعون کے متعلق فرمایا ہے فلما القوا سحروا اعین الناس واسترھبو ھم وجاؤا بسحر عظیم جس میں نظر بندی کو بڑا جادو فرمایا گیا سو اگر تبدیل عین سحر سے ممکن ہوتا توسحر عظیم وہ ہوتا اور جو لوگ سحر سے تبدیل عین کے قائل ہیں وہ یہ جواب