Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

80 - 145
سے نہیں رٹے گا کلمات قرآنی اس کی لوح دل پر نقش نہ ہوں گے ، وہ کبھی پوری آیت دہراتا ہے ،کبھی ایک ہی لفظ کا تکرار کرتا چلا جاتا ہے کیا اسکو بدعت کہا جائے گا۔
	حضرات صوفیہ اللہ کے نام کو مختلف طریقوں سے رٹاتے ہیں ۔ یہ طریقے مقصود نہیں ہیں ، مقصود یہ ہے کہ وہ نام دل میں راسخ ہوجائے ۔ اسی کے لئے ضربیں لگواتے ہیں ۔ اسی کے لئے خلوت میں بٹھاتے ہیں ۔ اس کیلئے چلوں کا حکم دیتے ہیں ۔ خدا کے نام میں جو برکت اور حلاوت ہے ، اس کے اثر سے رذائل فنا ہوتے ہیں ۔ ایمان میں ترقی ہوتی ہے ۔ دل نرم ہوتا ہے ۔ ماسوی اللہ کی محبت دل سے زائل ہوجاتی ہے ۔ غرض اس ایک نام کے رٹنے سے روح اسلام ا ور روح ایمان حاصل ہوتی ہے ۔ اور یہی روح نہ حاصل ہوتو آدمی روح حیوانی رکھتے ہوئے مردہ ہے ۔ حدیث میں ہے :
 عن ابی موسیٰ قال قال رسول اللہ ﷺ مثل الذی یذکر  اللہ والذی لا یذکر مثل الحی والمیت ( رواہ البخاری ومسلم ) 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم  نے ارشاد فرمایا کہ ا س شخص کی مثال جو اللہ کو یاد کرتا ہے،اور جو نہیں یاد کرتا زندہ اور مردہ کی ہے ۔
	غرض یہ ہے کہ یہ تمرینات ہیں ۔ جن سے مقصود یہ ہے کہ آدمی کے رگ و ریشہ میں ذکر سرایت کرجائے اور کوئی لمحہ اس کا غفلت میں نہ گزرے ۔ چنانچہ صدیوں کا تجربہ یہی ہے کہ جس نے ان طریقوں کے مطابق کسی مرشد کامل کی رہنمائی میں  ذکر اللہ کی مشق کی ، اس کا پورا وجود ذکر الٰہی بن گیا ،اس کا مشاہد ہ اس کثرت سے ہے کہ اس کی تکذیب ، تواتر کی تکذیب ہے ۔ اگر کسی کو تجربہ نہ ہواہو تو تجربہ کاروں کی بات کی تصدیق تو کرنی چاہئے ۔ ہاں اگر کوئی اس سے بہتر طریقہ ذکر الٰہی کے رسوخ کا لائے تو کیا مضائقہ  ہے ۔  ع
چشم ما روشن و دل ما شاد
	لیکن مصیبت تو یہی ہے کہ دوستوں نے تصوف پر توتیشہ چلا دیا ۔ مگر اس کا کوئی بدل نہ پیش کر سکے ،جو دولت ہاتھ میں تھی اسے ضائع کر دیا، اور دوسری کوئی دولت عطا نہیں کی،


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter