Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

62 - 145
 ان الذین یبایعونک انما یبایعون اﷲ ید اﷲ فوق ایدیھم (سورہ فتح)

جو لوگ تم سے بیعت کرتے ہیں وہ در حقیقت اللہ سے بیعت کرتے ہیں ۔ اللہ کا ہاتھ ان کے ہاتھ  کے اوپر ہے ۔ 
بیعت کی شکل کیا ہوتی ہے ؟ اس کی وضاحت درج ذیل حدیث سے ہوتی ہے ۔ 
عن عوف بن مالک الاشجعی قال کنا عندالنبی ﷺ تسعۃ او ثمانیۃ او سبعۃ فقال الا تبایعون رسول اللہ ﷺ فبسطنا ایدینا و قلنا علی ما نبایعک یا رسول اللہ قال علی ان تعبدوااللہ ولا تشرکوا بہ و تصلوا الصلوات الخمس و تسمعوا و تطیعوا ۔ 
(مسلم ابوداؤد  ونسائی ) 

عوف بن مالک اشجعی فرماتے ہیں کہ ہم لوگ نبی کریم ا کی خدمت میں حاضر تھے ۔ نو آدمی تھے ، یا آٹھ یا سات آدمی آپ نے ارشاد فرمایا کہ تم اللہ کے رسول سے بیعت نہیں کرتے ، ہم نے اپنے ہاتھ پھیلادئیے ، اور عرض کیا کہ کس امر پر بیعت کریں ۔ یا رسول اللہ ! آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالی ٰکی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک مت کرو اور پانچوں نمازیں پڑھو اور احکام سنو اور مانو۔
	حکیم الامت تھانوی ؒ اس پر تحریر فرماتے ہیں : 
	’’حضرات صوفیا ء کرام میں بیعت کا معمول ہے ،جس کا حاصل التزام احکام ( یعنی احکام ظاہری و باطنی پر استقامت) اور اہتمام کا معاہدہ ہے ، جس کو ان کے عرف میں بیعت طریقت کہتے ہیں ،بعض اہل ظاہر اس کو اس بنا پر بدعت کہتے ہیں کہ حضور اکرم ا سے منقول نہیں ہے ۔ صرف کافروں کو بیعت اسلام اور مسلمانوں کو بیعت جہاد کرنا معمول ہے ،مگر اس حدیث میں صریح اثبات موجود ہے ، کہ یہ مخاطبین چونکہ صحابہ ہیں ، اس لئے یہ بیعت اسلام یقیناً نہیں ہے کہ تحصیل حاصل لازم آتا ہے اور مضمون بیعت سے ظاہر ہے کہ بیعت جہاد بھی نہیں ہے ۔ بلکہ بدلالت الفاظ معلوم ہوتا ہے کہ التزام واہتمام اعمال کیلئے ہے ۔ پس اس کے سنت ہونے میں کوئی شبہہ نہیں ۔ بعدہ بوجہ اشتباہ بیعت خلافت کے سلف نے صحبت پر اکتفا کیا، پھر خرقہ کی رسم بجائے بیعت کے جاری


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter