تصوف ایک تعارف |
صوف پر چ |
|
لوگ انہیں گری نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔لیکن یہ غلطی ہے ۔روس میں اسلام کوزندہ رکھنے کا صبر آزماعمل صرف اورصرف صوفیاء کرام نے انجام دیا ہے ۔اس جملے پر انہوں نے نہایت شدت سے زور دیا،یہ انہیں حضرات کی جاں سپاری اور سرفروشی تھی جس نے اسلام کو باقی رکھا ۔ انہوں نے اپنے سینے میں یہ چراغ جلائے رکھا ۔ اور اس کی روشنی نئی نسلوں میں جو لوگ مل جاتے انکے سینوں تک منتقل کرتے ۔ اور یہ کام وہ اپنی جان پر کھیل کر کرتے ، روس میں اس سے بڑا کوئی جرم نہ تھا کہ خدا کا نام خدا کیلئے لیا جائے ۔ یہ ہیں حضرات صوفیہ جو کرتے بہت کچھ ہیں اور بولتے کچھ نہیں ، پروپیگنڈہ اور نمائش کا فن انہیں نہیں آتا ۔ اور ان کو مطعون وہ لوگ کرتے ہیں جن کا جاہ ومنصب اور دولت وزر کے علاوہ کوئی اور مطمح نظر نہیں ۔ وہ اللہ کا ،دین کا، رسول کا نام لیتے بھی ہیں تو حصول اقتدار اور جلب زر کیلئے ۔یہ لوگ کرتے کچھ نہیں اور پروپیگنڈہ ساری دنیامیں کر ڈالتے ہیں ۔ وَیُحِبُّوْنَ اَنْ یُّحْمَدُوْابِمَا لَمْ یَفْعَلُوْاـــ،، ان کا حال ہے ،(یعنی جو کچھ نہیں کیا ہے اس پر اپنی تعریف کے خواہاں ہیں )تو انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ ان کے حق میں ـــ ـ ’’فَلاَ تَحْسَبَنَّھُمْ بِمَفَازَۃٍ مِنَ الْعَذَابِ وَلَہُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ ‘‘وارد ہے یعنی یہ ہر گزنہ سمجھنا کہ وہ عذاب سے بچ جائیں گے ان کے لئے درد ناک عذاب ہے۔ خیر سلسلہ کلام لمباہو گیا ہے ۔ بات یہ ہے کہ جب ناخلف قسم کے لوگ صوفیائے کرام کو ایک طرف سے تختۂ مشق بناتے ہیں ۔ تو جی کڑھتا ہے اگر ان کے طعن و طنز کے نشانہ وہ جاہل صوفیہ ہوتے جو صوفیوں کے بھیس میں شیطان کی نیابت کرتے ہیں ۔ تب تو خیر کو ئی بات نہ ہوتی ۔ ہم اس میں ان کے ہم قدم ہوتے مگر یہاں تو ایک طرف سے سب پر تیشہ چلنے لگتا ہے ۔ کیا محدثین کی جماعت میں واضعین حدیث کے گھس آنے کی وجہ سے تمام محدثین گردن زدنی قرار پاجائیں گے اگر نہیں تو خدارا بتایا جائے کہ صوفیہ کے لئے اس اصول کو کیوں ترک کردیا جاتا ہے۔ ٭٭٭٭٭