Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

16 - 145
لوگ انہیں گری نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔لیکن یہ غلطی ہے ۔روس میں اسلام کوزندہ رکھنے کا صبر آزماعمل صرف اورصرف صوفیاء کرام نے انجام دیا ہے ۔اس جملے پر انہوں نے نہایت شدت سے زور دیا،یہ انہیں حضرات کی جاں سپاری اور سرفروشی تھی جس نے اسلام کو باقی رکھا ۔ انہوں نے اپنے سینے میں یہ چراغ جلائے رکھا ۔ اور اس کی روشنی نئی نسلوں میں جو لوگ مل جاتے انکے سینوں تک منتقل کرتے ۔ اور یہ کام وہ اپنی جان پر کھیل کر کرتے ، روس میں اس سے بڑا کوئی جرم نہ تھا کہ خدا کا نام خدا کیلئے لیا جائے ۔
	یہ ہیں حضرات صوفیہ جو کرتے بہت کچھ ہیں اور بولتے کچھ نہیں ، پروپیگنڈہ اور نمائش کا فن انہیں نہیں آتا ۔ اور ان کو مطعون وہ لوگ کرتے ہیں جن کا جاہ ومنصب اور دولت وزر کے علاوہ کوئی اور مطمح نظر نہیں ۔ وہ اللہ کا ،دین کا، رسول کا نام لیتے بھی ہیں تو حصول اقتدار اور جلب زر کیلئے ۔یہ لوگ کرتے کچھ نہیں اور پروپیگنڈہ ساری دنیامیں کر ڈالتے ہیں ۔
وَیُحِبُّوْنَ اَنْ یُّحْمَدُوْابِمَا لَمْ یَفْعَلُوْاـــ،،   
ان کا حال ہے ،(یعنی جو کچھ نہیں کیا ہے اس پر اپنی تعریف کے خواہاں ہیں )تو انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ ان کے حق میں ـــ ـ  ’’فَلاَ تَحْسَبَنَّھُمْ بِمَفَازَۃٍ مِنَ الْعَذَابِ وَلَہُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ ‘‘وارد ہے یعنی یہ ہر گزنہ سمجھنا کہ وہ عذاب سے بچ جائیں گے ان کے لئے درد ناک عذاب ہے۔
	خیر سلسلہ کلام لمباہو گیا ہے ۔ بات یہ ہے کہ جب ناخلف قسم کے لوگ صوفیائے کرام کو ایک طرف سے تختۂ مشق بناتے ہیں ۔ تو جی کڑھتا ہے اگر ان کے طعن و طنز کے نشانہ وہ جاہل صوفیہ ہوتے جو صوفیوں کے بھیس میں شیطان کی نیابت کرتے ہیں ۔ تب تو خیر کو ئی بات نہ ہوتی ۔ ہم اس میں ان کے ہم قدم ہوتے مگر یہاں تو ایک طرف سے سب پر تیشہ چلنے لگتا ہے ۔ 
	کیا محدثین کی جماعت میں واضعین حدیث کے گھس آنے کی وجہ سے تمام محدثین گردن زدنی قرار پاجائیں گے اگر نہیں تو خدارا بتایا جائے کہ صوفیہ کے لئے اس اصول کو کیوں ترک کردیا جاتا ہے۔	   ٭٭٭٭٭


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter