Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

14 - 145
دینی رہنمائی کا فریضہ انجام دیتے ہیں اور کبھی جیل کی آہنی سلاخوں کے پیچھے مبتلا ئے مشقت نظر آتے ہیں ۔
	ستم ظریفوں کی ایک ٹولی نے تصوف وسلوک پر تعطل و بیکاری کا الزام رکھا ہے ۔ کسی نے اس پر چنیا بیگم کی پھبتی کسی ہے۔ زندگی اور جہاد زندگی سے اس کو فرار سے تعبیر کیا ہے کسی نے وسعت افلاک میں تکبیرمسلسل کے بالمقابل خاک کی آغوش میں تسبیح و مناجات قرار دیا ہے ۔ کسی نے انہیں سربجیب دیکھا تو بد گمانی قائم کرلی کہ یہ کبھی سربکف ہوہی نہیں سکتے۔ معتقدوں کو کبھی دست بوسی کرتے دیکھا تو چیخ اٹھے کہ یہ کبھی دارو رسن کو چوم ہی نہیں سکتے۔
	لیکن نہ جانے کیا بات ہے کہ یہ لوگ تاریخ کے آئینے سے نظر یں چراتے ہیں ۔ جوانہیں نمایاں طور پر دکھاتا ہے کہ اگر دین کے نام پر کسی گروہ نے جان کی بازی لگائی  ہے اورجہاد کے میدان میں اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہایا ہے تو زیادہ تر یہی صوفیاء کا مقدس گروہ رہا ہے۔ جو کبھی … خاک کی آغوش  میں تسبیح و مناجات میں مشغول رہتے ہیں ۔ تو دوسرے وقت وہی وسعت افلاک میں تکبیر مسلسل کا عمل بھی جاری کرتے ہیں ۔ کم از کم ہندوستان میں ہی حضرت مجدد الف ثانی سے لے کر حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی اور حضرت مولانا محمد الیاس صاحب تک کودیکھ لیں ۔
	مجدد صاحب اور ان کے عالی مقام صاحبزادگان اور ان کے اخلاف واحفاد پھر شاہ ولی اللہ الدہلوی اور ان کے نامور فرزندان گرامی اور حفید ر شید مولانا محمد اسماعیل شہیداور شاہ عبد العزیز صاحب کے خلیفہ حضرت سید احمدشہیدپھرانکے متوسلین کاسلسلہ اسکے بعد حاجی امداداللہ صاحب مہاجرمکی ،حضرت حافظ ضامن شہید ، حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی ، حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی، حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندی اور دوسرے اکابریہ سب لوگ تصوف وسلوک کے پروردہ اور اسکے لذت آشنا تھے ۔ یہ راتیں تسبیح ومناجات میں گزارتے اور دن کو میدان جہاد کے شہ سوار ہوتے  ۔آج انہیں کے خون گرم کا فیضان ہے کہ اس ملک میں دین وایمان کی حرارت پھیلی ہوئی ہے ۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter