Deobandi Books

تصوف ایک تعارف

صوف پر چ

12 - 145
ہے۔ پھر جتنے قصور وار یہ ہیں ،ان سے کم قصوروار وہ بھی نہیں ہیں جو تصوف کے نام پر ہر خرافات کو مستحسن ،ہر بدعت کو واجب قرار دے کر تصوف کی غلط نمائندگی کرتے ہیں ۔خیر یہ تو ایک لمبی داستان ہے اور الگ موضوع ہے۔
	مجھے یہ عرض کرنا تھا کہ جس طرح ظاہری احکام شرع کی بجاآوری ضروری ہے لیکن انہیں روبہ عمل لانے کے لئے کسی خاص طریقے کی تحدید نہیں کی گئی ہے ۔بس کچھ اصولی باتیں طے کردی گئی ہیں ۔کچھ جائز و ناجائز کی حد بندی کردی گئی ہے ۔کچھ سنن و مستحبات کے دائرے بنادیئے گئے ہیں ۔انہیں بنیادی اصولوں اور انہیں حدود و دوائر میں رہ کر انسان اپنے زمانے اور ماحول کے مطابق احکام شرع کو بجا لانے کا کوئی بھی طریقہ اختیار کرسکتا ہے۔ مثلاً جہاد کرنا ایک حکم شرع ہے، پہلے اس کے لئے تیر وتفنگ شمشیر و سناں ،گھوڑے اور اونٹ کام میں لائے جاتے تھے۔ اب ان کے بجائے بندوق ،توپ ،ٹینک میزائل ،ہوائی جہاز اوردوسرے جدید ذرائع استعمال ہوتے ہیں ۔ 
	توکیا کوئی ہوش وحواس والایہ کہہ سکتا ہے کہ تلوار اور نیزے وغیرہ منصوص ہیں ۔اس لئے وہ مسنون ہیں ۔اوریہ جدید ذرائع غیر مسنون ہیں اس لئے یہ بدعت ہیں ۔اسی طرح یہ سمجھنا چاہئے کہ دل لگانے (یعنی مرتبہ احسان)کے لئے جائز تدبیریں اختیار کی جاسکتی ہیں ۔اس میں منصوص اور غیر منصوص کو موضوع مجادلہ بنانا ذہنی اور علمی افلاس کی دلیل ہے۔بس اس میں بھی ان حدود وقیود کی رعایت ضروری ہوگی جنہیں شریعت نے بطور قواعد کلیہ کے متعین کر دیا ہے۔
	ہر زمانے میں بزرگوں نے، اس فن کے ماہرین و حذاق نے، اپنے اجتہادو الہام ، فراست وروشن ضمیری اور اپنے تجربوں سے مرتبہ احسان کے حصول کے لئے کچھ طریقے اور کچھ تدبیریں متعین کی ہیں ۔ان طریقوں میں جن کا شیوع برنگ عموم ہوا،انہیں سلاسل تصوف کہا جانے لگا۔ یہ سلسلے متعدد ہیں اور ایمان والوں نے ان سے خوب نفع حاصل کیا،مگرچار بزرگوں کے سلسلے اس قوت وشوکت کے ساتھ جاری ہوئے کہ انھوں نے مستقل


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 مولف 1 1
3 مرتب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیـــلات 3 1
6 عرض مرتب 4 1
7 تقریب 6 1
9 تصوف کی حقیقت اورتصوف و اصحاب تصوف کی اہمیت وضرورت 10 1
10 رات کے عبادت گزار اور دن کے شہ سوار: 13 1
11 متاع گم شدہ 17 1
12 تصوف کیا ہے ؟ 34 1
13 تمہید : 34 12
14 غلط فہمیاں :۔ 36 12
15 تصوف ایک اصطلاحی لفظ :۔ 40 12
16 تصوف کی حقیقت :۔ 41 12
17 اتباع سنت : 43 12
18 خلاصہ :۔ 45 12
19 دین میں تصوف کا مقام :۔ 46 12
20 اصلاح نفس کی اہمیت : 47 12
21 تصوف کے اجزاء :۔ 49 12
22 مقاصد تصوف :۔ 51 12
23 قوت یقین :۔ 53 12
24 مبادی تصوف :۔ 56 12
25 بیعت و صحبت : 57 12
26 صحبت کی تاثیر :۔ 58 12
27 صحبت کی برکت :۔ 59 12
28 ساعت کا مطلب :۔ 60 12
29 بیعت :۔ 61 12
30 بیعت کی ضرورت :۔ 63 12
31 شیخ کامل : 64 12
32 شیخ کامل کی پہچان :۔ 65 12
33 کچھ ضروری اور مفید ہدایات:۔ 66 12
34 شیخ کو سب سے افضل سمجھنا :۔ 66 12
35 ریاضات ومجاہدات :۔ 67 12
36 وسائل و مقاصد کا فرق :۔ 68 12
37 نفس و شیطان کی رخنہ اندازی :۔ 70 12
38 مجاہدے کی اقسام : 72 12
39 مجاہدہ ٔ جسمانی کے ارکان :۔ 73 12
40 اول قلت طعام : 73 39
41 دوسرے قلت منام : 73 39
42 تیسرے قلت کلام : 73 39
43 چوتھے قلت اختلاط مع الانام : 73 39
44 مجاہدہ نفس:۔ 74 12
45 مجاہدہ میں اعتدال :۔ 75 12
46 مرض کی شدت اور علاج کی سختی :۔ 76 12
47 اذکار… اشغال … مراقبات 78 1
48 اذکار :۔ 78 47
49 اشغال :۔ 81 47
50 اشغال کی ضرورت :۔ 83 47
51 مراقبات:۔ 83 47
52 مشارطہ اور محاسبہ :۔ 84 47
53 توابع وثمرات 86 47
54 احوال رفیعہ :۔ 87 47
55 ٍ چند احوال رفیعہ :۔ 89 47
56 الہام : 91 47
57 کشف : 92 47
58 کشف کی قسمیں : 92 47
59 علوم کشفیہ کا درجہ : 93 47
60 علماء مظاہر اور تصوف و سلوک 95 1
61 (۱)حضرت مولانا امیر باز خاں صاحب سہارنپور ی علیہ الرحمہ 130 60
62 (۲)حضرت مولانا محمد اشرف علی سلطان پوری جالندھری 131 60
63 (۳)حضرت مولانا حافظ سید تجمل حسین صاحب دیسنوی علیہ الرحمہ 131 60
64 (۴)حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری قدس سرہٗ 131 60
65 (۵) کرنال صوبۂ پنجاب کے قوی النسبت 132 60
66 ضمیمہ(۱) 134 1
67 ضمیمہ(۲) 136 1
68 اس مضمون کی تحریر میں حسب ذیل کتابوں سے مدد لی گئی ہے۔ 137 1
69 تصوف ہمارا قیمتی سرمایہ 139 1
Flag Counter