نمایاں مظہر اہانت رسول کی مجرمانہ حرکتیں ہیں ، ان حالات کا واضح پیغام ہر مسلمان کے نام یہی ہے کہ ایمانی اور اخلاقی طاقت کے حصول کے ساتھ ہر مسلمان ظلم وجور کے سامنے سپر انداز نہ ہونے اور حق کے لئے جد وجہد کرتے رہنے اور تادم مرگ اسی مبارک سرگرمی میں لگے رہنے کا عہد کرلے؛ بلکہ اپنے دل میں قسم کھالے، ابلیسی اور طاغوتی طاقتوں کو اصل خطرہ مسلمانوں سے ہے۔ اقبال نے انہیں کی زبان میں کہا ہے:
ہے اگر مجھ کو خطر کوئی تو اس امت سے ہے
جس کے خاکستر میں ہے اب تک شرارِ آرزو
ان کو خطرہ ہمارے شرار آرزو، روح جہاد اور ہماری بیداری سے ہے، ہمیں خود اپنی فضا بنانی ہے، اپنی بقاء کی فکر کرنی ہے،ہم دوسروں کے دست نگر نہیں ہیں ۔ اقبال نے ہر مسلمان کو فتنے کے حالات کے لئے یہ پیغام عمل دیا ہے:
عقل ہے تیری سپر عشق ہے شمشیر تری
v
مرے درویش خلافت ہے جہاں گیر تری
ما سوا اللہ کے لئے آگ ہے تکبیر تری
v
تو مسلمان ہوتوتقدیر ہے تدبیر تری
قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کردے
دہر میں اسمِ محمد ا سے اجالا کردے
،l،