Deobandi Books

نقوش سیرت

50 - 109
مگر پانی کی تقسیم میں ان نلوں کا کوئی دخل نہیں ہے، اس کائنات میں کار فرمائی اسباب ووسائل کی نہیں ؛ بلکہ صرف ذاتِ خداوندی اور حکم ربانی کی ہے، یہی توکل کی حقیقت ہے۔
احادیث میں وارد ہوا ہے کہ اللہ پر توکل کرنے والے بندے بلاحساب جنت میں داخل ہوں گے، دنیا میں انہیں سہولت سے روزی ملے گی، زیادہ کدوکاوش نہ کرنی پڑے گی، اللہ ان کی تمام ضرورتوں کے لئے کفایت کرے گا، اور سکونِ قلبی کی دولت سے نوازے گا، اور ان کی محنتوں کو ضائع نہیں کرے گا، اللہ کی ذات وصفات پر کامل ایمان، قدرت کے مکافاتِ عمل کے منصفانہ قانون پر یقین اور رجائیت پسندی اور ناامیدی سے دوری توکل کے اہم عناصر ہیں ۔
اپنی ذات پر اعتماد (خود اعتمادی) کامیابی وکامرانی کی ضمانت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ۲۳؍سال کی مختصر ترین مدت میں جزیرۃ العرب میں جو علمی وعملی، فکری ونظری، اخلاقی واصلاحی انقلاب برپا فرمایا، اس کی کامیابی میں خود اعتمادی کا بے پناہ دخل تھا، بادِ مخالف، طوفان مصائب، حوادثِ زمانہ، مشکلات وخطرات سے مقابلہ اور قربانیاں پیش کرنے کا حوصلہ خود اعتمادی کے بغیر پیدا ہی نہیں ہوسکتا، عظمت اور رفعت کے حصول میں خود اعتمادی کا بڑا کلیدی کردار ہوتا ہے، ہر دور میں اہل ایمان کی کامیابیوں ، بلندیوں اور عظمتوں میں توکل اور خود اعتمادی دونوں کا اہم رول رہا ہے۔
مصاحبین پر اعتماد کسی بھی مشن اور دعوت کی کامیابی کے لئے شرطِ اولین ہے، اصلاحی، سیاسی، معاشرتی اور عسکری ہر میدان میں رفقائے کار پر مکمل اعتماد ضروری ہے، رفقاء میں خود اعتمادی پیدا کرنا، ان کو قابل اعتماد بنانا اور ان کے دلوں میں اپنا اعتماد راسخ کرنا بہت اہم ہوتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے معتمد تھے، ان کے دلوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر مکمل اعتماد واعتقاد تھا، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں خود اعتمادی کا جوہر پیدا فرمادیا تھا، اور پھر ان کے والہانہ انداز اور سرفروشانہ جذبوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نگاہ میں ان کو بے حد قابل اعتماد بنادیا تھا، اور انہیں کے ذریعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پورے جزیرۃ العرب کی کایا پلٹ دی تھی، نئی روح پھونک دی تھی، ہدایت کی شمعیں ہر جگہ فروزاں کردی تھیں ۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 نقوشِ سیرت 1 1
5 حرفِ آغاز 2 1
6 رہے رسول کے قدموں میں سر خدا کے لئے 7 1
7 وضاحت 7 6
8 پانچ پیغمبرانہ اوصاف 12 1
9 (۱) صلہ رحمی 13 8
10 (۲) درماندوں کا بوجھ اٹھانا 14 8
11 (۳) تہی دستوں کا بندوبست کرنا 14 8
12 (۴) مہمان نوازی 15 8
13 (۵) راہِ حق کے مصائب پر تعاون 15 8
14 پیغمبرِ اسلام ں کی جامعیت 16 1
15 یتیموں کا والی 19 1
16 احترام رسول اکے قرآنی احکام وہدایات 25 1
17 (۱) نام لے کر پکارنے کی ممانعت 25 16
18 (۲) پیش قدمی سے ممانعت 26 16
20 (۳) بلند آواز میں بولنے سے ممانعت 28 16
21 (۴) سرگوشیوں کے ذریعہ پریشان کرنے سے ممانعت 31 16
22 (۵) خانۂ رسول اکے سلسلہ میں ہدایات 33 16
23 اسوۂ رسول ا کے روشن عناوین 36 1
24 (۱) معرفت میرا سرمایۂ زندگی ہے 37 23
25 (۲) عقل میرے دین کی اصل ہے 39 23
26 (۳) محبت میری زندگی کی بنیاد ہے 41 23
27 (۴) شوق میرا راہ وار ہے 45 23
28 (۵) ذکر اللہ میرا مونس ہے 46 23
29 (۶) اعتماد میرا خزانہ ہے 48 23
30 (۷) غم میرا رفیق ہے 51 23
31 (۸) علم میرا ہتھیار ہے 51 23
32 (۹) صبر میری پوشاک ہے 55 23
33 ـ(۱۰) رضا میرا مالِ غنیمت ہے 57 23
34 (۱۱) تواضع وانکساری میرا فخر ہے 59 23
35 (۱۲) زہد میرا پیشہ ہے 61 23
36 (۱۳) یقین میری توانائی ہے 63 23
37 (۱۴) صدق میرا حامی اور سفارشی ہے 64 23
38 (۱۵) اطاعتِ الٰہی میرے لئے بس ہے 65 23
39 (۱۶) جہاد میرا خلق ہے 66 23
40 (۱۷) میری آنکھ کی ٹھنڈک نماز میں ہے 67 23
41 رسول اللہ ا کی تعلیم وتربیت کے چند نمونے 69 1
42 ایثار واتحاد سے آراستہ روشن کردار 73 1
43 ہجرت نبوی ا(اسباب، نتائج وپیغام) 79 1
44 قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کردے 83 1
45 حضرت صدیق اکبر ص کا کردار 84 44
46 حضرت غرفہ صکا کردار 84 44
47 حضرت عبداللہ بن حذافہ سہمی صکا کردار 85 44
48 حضرت عبد اللہ بن عبد اللہ بن ابی صکا کردار 86 44
49 مجاہد اعظم صلاح الدین ایوبی رحمہ اللہ کا کردار 87 44
50 شیخ عبد النبی رحمہ اللہ کا کردار 87 44
51 گستاخِ رسول ا کی سزا 88 44
52 گستاخوں کی تذلیل کا قرآنی اعلان 88 44
53 لمحۂ فکریہ 89 44
54 کرنے کے کام 90 44
55 حالات کا پیغام 91 44
56 محبتِ رسول اکے ثمرات ونتائج 93 1
57 (۱) ایمانی حلاوت 93 56
58 (۲) آخرت میں آپ اکی معیت 94 56
59 (۳) سعادت کا حصول 96 56
60 ایک اسلامی معاشرہ، انسانی معاشرہ کو کیسے متأثر کرسکتا ہے؟ 97 1
61 (۱) موقفِ حق پر محکم یقین اور استقامت 98 60
62 (۲) جذبۂ ایثار وقربانی 98 60
63 (۳) نافعیت اور مواسات 99 60
64 (۴) عدل ومساوات 100 60
65 (۵) اجتماعیت واخوت 100 60
66 (۶) قول وعمل کی یکسانیت 101 60
67 (۷) پاکیزگی 101 60
68 (۸) ادائے حقوق 101 60
69 مراجع ومصادر 103 1
70 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 105 1
71 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام: 105 70
72 l اسلام میں صبر کا مقام 105 70
73 l ترجمان الحدیث 105 70
74 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 106 70
75 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 106 70
76 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 106 70
77 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 106 70
78 l گناہوں کی معافی کے اسباب اور طریقے 107 70
79 l گلہائے رنگا رنگ 107 70
80 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 107 70
81 l علوم القرآن الکریم 107 70
82 l اسلام میں عبادت کا مقام 108 70
83 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 108 70
84 l اسلام دین فطرت 108 70
85 l دیگر رسائل: 108 70
86 l عربی کتب: 109 70
Flag Counter