Deobandi Books

اصلاح الرسوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

25 - 113
حدیث پر ضعف کا حکم لگائیں۔ اچھا صاحب! ایک حدیث ضعیف ہی سہی، مگر یہ بے شمار حدیثیں کیا سب بلا دلیل ضعیف مان لی جائیں گی؟! پھر یہ مسئلہ تو قرآن مجید سے بھی ثابت ہے۔ قال اللّٰہ تعالیٰ:{یٰٓاَ أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا ادْخُلُوْا فِیْ السِّلْمِ کَافَّۃً}8 وقال اللّٰہ تعالیٰ: {یٰٓاَ أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا لَا تَکُوْنُوْا کَالَّذِیْنَ کَفَرُوْا}9 ان کی تفسیر اور شان نزول تو ذرا تحقیق فرمائیے اور خود حکمِ کاف کو جو تشبیہ کے لیے ہے ملاحظہ فرمائیے، تو معلوم ہوگا کہ قرآن مجید سے یہ مسئلہ ثابت ہے، پھر کیا قرآن مجید کوبھی ضعیف کہہ دیا جائے گا، خدا خیر کرے۔
 بعض لوگ عقلی شبہات اس میں پیدا کرتے ہیں کہ صاحب اگر تشبہ۔ّ حرام ہے تو کھانا بھی مت کھاؤ، چہرہ پر سے ناک بھی اڑادو، کیوں کہ دوسری قوموں کے ساتھ اس میں بھی شرکت ہے۔ اس کی تو ایسی مثال ہے کوئی شخص زنا کے حرام ہونے پر یہ شبہ کرے کہ صاحب اگر یہ حرام ہے تو نکاح میں جو صحبت ہوتی ہے وہ بھی حرام ہونا چاہیے، کیوںکہ صورت فعل میں تو دونوں کو شرکت ہے۔ بات یہ ہے کہ جس فن میں آدمی کو دخل نہ ہو اس میں گفتگو کرکے، کیوں بے فائدہ اپنی بے قدری ظاہر کرے۔ یہ مسئلہ شرعی ہے، اہلِ شرع سے اس کی تحقیق کر لینا چاہیے کہ تشبہ۔ّ حرام کون سا ہے، اس کو سمجھ کر پھر جو کچھ کہنا ہو کہے۔
سو اس کی تحقیق یہ ہے کہ جو امر بھی خود مذموم وممنوع ہو، اس میں تو تشبہ۔ّ مطلقًا حرام ہے۔ مثلاً: پتلون جس میں ٹخنے ڈھکے ہوں، اگر اس میں تشبہ۔ّ سے بھی قطع نظر کی جاوے تو بوجہ ٹخنے ڈھک جانے کے یہ ممنوع ہے، جیسا اوپر حدیث آچکی ہے اور اب چوںکہ اس میں تشبہ۔ّ بھی ہے، مضاعف گناہ ہوجاوے گا۔ اور اگر وہ فعل فی نفسہٖ غیر مذموم اور مباح ہے تو اگر بقصدِ تشبہ۔ّ اس کو کیا جاوے یا کسی قوم کا عرفًا خاصہ ہوتو بھی ناجائز ہوگا، اور اگر خود وہ فعل حلال ہے اور قصد تشبہ کا بھی نہیں، اور نہ کسی قوم کا خاصہ ہے تو درست ہے۔ قواعد و احکامِ شرعیہ کو ٹٹولنے سے اس قاعدہ کی تصدیق ہوسکتی ہے۔ اب ناک کاٹنے اور کھانا چھوڑنے کا شبہ بالکل دفع ہوگیا اور جس جس تشبہ۔ّ ِحرام میں لوگ مبتلا ہورہے ہیں، نظر ِانصاف سے سب کا حال معلوم ہوگیا۔ اوّل تو جن چیزوں میں مشابہت اختیار کررکھی ہے وہ ایک قوم کا عرفًا خاصہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اپنے اہلِ وطن کو اس وضع میں دیکھ کر جمہور خلائق کو وحشت ہوتی ہے اور خاصہ کا ممنوع ہونا اوپر گذر ہی چکا اور اگر کھینچ تان کر کوئی شخص ان اوضاع کو خاصہ کے افراد سے نکال کر تمام ملک اور تمام قوموں میں عام و شائع قرار دے، گو یہ دعوی غلط ہے، ان اوضاع میں ایسا عموم وشیوع نہیںکہ عرفاً اس قوم کا خاصہ نہ سمجھا جائے، جولوگ کسی حکومت پر ہیں یا اس قسم کی صحبت زیادہ رہتی ہے، بجز ان کے تمام ملک اور تمام قوم اپنی پرانی وضع لیے ہوئے ہیں۔ اگر فرضًا تسلیم بھی کرلیا جائے تو خاصہ نہ سہی، مگر جو شخص اس وضع کو اختیار کرتا ہے۔ چناںچہ اکثر اوقات بے ساختہ اقرار بھی کرلیتے ہیں کہ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 2 1
3 پہلا باب 6 1
4 فصلِ اوّل 6 3
6 فصلِ دوم 11 3
7 شطرنج وغیرہ کا بیان 12 6
8 کبوتر بازی 13 6
9 کنکوا اڑانا 14 6
10 مرغ بازی وغیرہ 15 6
11 فصلِ سوم 16 3
12 فصلِ چہارم 17 3
13 فصلِ پنجم 18 3
14 فصلِ ششم 19 3
15 فصلِ ہفتم 20 3
16 فصلِ ہشتم 20 3
17 فصلِ نہم 22 3
18 فصلِ دہم 24 3
19 دوسرا باب 26 1
20 فصلِ اوّل 27 19
21 فصلِ دوم 31 19
22 فصلِ سوم 32 19
23 فصلِ چہارم 33 19
24 فصلِ پنجم 35 19
25 فصلِ ششم 37 19
26 ان رسوم میں جن کو اکثر کرنے والے بھی گناہ سمجھتے ہیں اور اس میں چند فصلیں ہیں 6 3
27 ان رسوم میں جن کو عوام مباح سمجھتے ہیں اور اس میں بھی چند فصلیں ہیں 26 19
28 دربیان کیفیتِ ازدواج حضرات بناتِ مقدسات وازواجِ مطہراتِ نبویہ ﷺ 62 25
29 نکاح حضرت فاطمہ زہراء ؓ 62 25
30 نکاحِ ازواج مطہرات 64 25
31 دربیان بعضے احکامِ ضروریہ حجاب متعلق آں 67 25
32 فصلِ ہفتم 70 19
33 فصلِ ہشتم 71 19
34 فصلِ نہم 72 19
35 فصلِ دہم 72 19
36 تیسرا باب 73 1
37 ان رسوم کے بیان میں جن کو عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس میں چند فصلیں ہیں 73 36
38 فصلِ اوّل 73 36
39 پہلی صورت 73 38
40 دوسری صورت 73 38
41 تیسری صورت 76 38
42 قاعدۂ اوّل 76 41
43 قاعدئہ دوم 77 41
44 قاعدئہ سوم 77 41
45 قاعدئہ چہارم 78 41
46 قاعدئہ پنجم 79 41
47 فصلِ دوم 82 36
48 فصلِ سوم 88 36
49 فصلِ چہارم 94 36
50 اوّل 94 49
51 دوم 94 49
52 سوم 94 49
53 چہارم 95 49
54 پنجم 95 49
55 ششم 96 49
56 ہفتم 96 49
57 ہشتم 98 49
58 نہم 98 49
59 دہم 99 49
60 فصلِ پنجم 99 36
61 اوّل 99 60
62 دوم 99 60
63 سوم 100 60
64 چہارم 100 60
65 پنجم 101 60
66 ششم 102 60
67 ہفتم 102 60
68 فصلِ ششم 102 36
69 فصلِ ہفتم 103 36
70 فصلِ ہشتم 104 36
71 فصلِ نہم 104 36
72 فصلِ دہم 105 36
73 خاتمہ 106 36
74 ضمیمہ اصلاح الرسوم 108 1
75 جس کو طبع ثانی کے وقت مؤلف نے اضافہ کیا، اس میں بھی چند فصلیں ہیں اور ہر فصل میں ایک رسم کا بیان ہے 108 74
76 فصلِ اوّل 108 74
77 فصلِ دوم 109 74
78 فصلِ سوم 109 74
79 فصلِ چہارم 109 74
80 فصلِ پنجم 110 74
81 فصلِ ششم 111 74
82 فصلِ ہفتم 111 74
83 فصلِ ہشتم 112 74
84 فصلِ نہم 112 74
85 فصلِ دہم 112 74
Flag Counter