Deobandi Books

اصلاح الرسوم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

23 - 113
اور عقل کے موافق بھی یہی بات ہے کہ حاکم کو حاکم ماننے کے لیے جتنی حجتیں کرلی جاویں جب حاکم ہونا تسلیم کرلیا، پھر اس کے ہر ہر حکم میں حجتیں کرنا صریح بغاوت ہے۔ میں خیر خواہی سے عرض کرتاہوں کہ ہر حکم کی علت ڈھونڈنا اور اس کے تسلیم میں علت کا انتظار کرنا بالکل الحاد کا پھاٹک ہے۔ نَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا۔
غرض حکمِ شرعی کو بلا نزاع مان لینا واجب ہے۔ ہاں! ماننے کے بعد تحقیقِ حکمت کے لیے بطورِ استفادہ کے غور کیا جاوے تو وجہ بھی نکل آتی ہے۔ چناںچہ راقم ریل میں ایک بار سفرکررہا تھا، ایک نوجوان کتا لیے ہوئے سوار تھے۔ اور انہوں نے کتے کے کمالات بیان کرکے یہی سوال کیا۔ میں نے عرض کیا کہ بے شک کتے میں یہ کمالات ہیں، مگر اس میں ایک عیب ایسا سخت ہے جس نے تمام کمالات پر خاک ڈال دی، اس لیے شرعًا خبیث قرار پایا۔ پوچھنے لگے: وہ کیا ہے؟ میں نے عرض کیا کہ ’’اس میں قومی ہمدردی نہیں ہے۔ اپنے ہم جنس کو دیکھ کر اس کی جو کیفیت ہوتی ہے سب کو معلوم ہے‘‘۔ چوںکہ جواب صحیح تھا اور سائل کے مذاق کے موافق بھی ۔ بس دم بخود ہوگئے، بلکہ خوش ہوکر موافقت بھی کرلی۔
 بعض لوگ زبردستی کی ضرورتیں تراش لیتے ہیں کہ ہم نے حفاظتِ مکان کے لیے پالا ہے۔ صاحب اللہ تعالیٰ ارادہ اور نیت کو دیکھتے ہیں۔ جب خاص قصدِ تفریح سے پالتے ہیں تو ایسی تصنیعی ضرورت سے اجازت نہیں ہوسکتی۔ پھریہ کہ کتوں سے تو حفاظت وہ کرے جس کے پاس نوکر، دربان، پہرہ دار نہ ہو۔ جب ماشاء اللہ ایک ایک کام کے لیے متعدد نوکر ہیں تو کتوں کی کون سی ضرورت رہ گئی۔ اسی طرح شکار کا پورا سامان بندوق، چھرہ جس کو میسر ہو وہ کتے کیوں پالے۔
اسی طرح بعض لوگ تصویر کے مقد۔ّمہ میںمعارضہ کرتے ہیں کہ ہم پوری تصویر نہیں بناتے اور نہیں رکھتے، بلکہ صرف گردن تک ہوتی ہے اور جب تصویر میں ایسا عضو کم ہوجائے 
جس کے بغیر حیات ممکن نہیں تو ایسی تصویر جائز ہوتی ہے۔ ان حضرات نے بھی ناحق دخل در معقولات دیا۔ اصل یہ ہے کہ عضو کے کم ہوجانے سے حرمت اس لیے نہیں رہتی کہ وہ تصویر نہیں معلوم ہوتی، بلکہ جاڑیا درخت وغیرہ معلوم ہونے لگتاہے اور چہرہ تو تمام تصویرکی ناک ہے۔ جب یہ باقی ہے پس پوری تصویر کے قائم مقام ہے اور ہرگز اس کی اجازت نہیں ہوسکتی۔ بعض لوگ مانعین پر اعتراضا۔ً کہتے ہیں کہ صاحب تم روپیہ گھر میں کیوں رکھتے ہو، اس میں بھی تو تصویر ہے۔ یہ طعن بھی نہایت بے جا ہے۔ بات یہ ہے کہ روپیہ تو ایک ضرورت کی چیز ہے، ضرورت میں تنگی کم ہوجاتی ہے۔ اور یہ لوگ محض زینت وآرایش کے شوق میں تصویر لگاتے ہیں، کجا یہ کجا وہ؟! بعض لوگ فوٹو کو حرمتِ تصویر سے مستثنیٰ سمجھتے ہیں کہ اس میں خود تصویر اتر آئی ہے، کوئی بناتا نہیں۔ ماشاء اللہ کیا ہی غضب کا اجتہاد ہے۔ اس کا سامان جمع کرنا، صاحبِ تصویر کے رُوبرو اس کا رکھنا، یہ تصویر کشی نہیں تو کیا ہے؟

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست مضامین 2 1
3 پہلا باب 6 1
4 فصلِ اوّل 6 3
6 فصلِ دوم 11 3
7 شطرنج وغیرہ کا بیان 12 6
8 کبوتر بازی 13 6
9 کنکوا اڑانا 14 6
10 مرغ بازی وغیرہ 15 6
11 فصلِ سوم 16 3
12 فصلِ چہارم 17 3
13 فصلِ پنجم 18 3
14 فصلِ ششم 19 3
15 فصلِ ہفتم 20 3
16 فصلِ ہشتم 20 3
17 فصلِ نہم 22 3
18 فصلِ دہم 24 3
19 دوسرا باب 26 1
20 فصلِ اوّل 27 19
21 فصلِ دوم 31 19
22 فصلِ سوم 32 19
23 فصلِ چہارم 33 19
24 فصلِ پنجم 35 19
25 فصلِ ششم 37 19
26 ان رسوم میں جن کو اکثر کرنے والے بھی گناہ سمجھتے ہیں اور اس میں چند فصلیں ہیں 6 3
27 ان رسوم میں جن کو عوام مباح سمجھتے ہیں اور اس میں بھی چند فصلیں ہیں 26 19
28 دربیان کیفیتِ ازدواج حضرات بناتِ مقدسات وازواجِ مطہراتِ نبویہ ﷺ 62 25
29 نکاح حضرت فاطمہ زہراء ؓ 62 25
30 نکاحِ ازواج مطہرات 64 25
31 دربیان بعضے احکامِ ضروریہ حجاب متعلق آں 67 25
32 فصلِ ہفتم 70 19
33 فصلِ ہشتم 71 19
34 فصلِ نہم 72 19
35 فصلِ دہم 72 19
36 تیسرا باب 73 1
37 ان رسوم کے بیان میں جن کو عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس میں چند فصلیں ہیں 73 36
38 فصلِ اوّل 73 36
39 پہلی صورت 73 38
40 دوسری صورت 73 38
41 تیسری صورت 76 38
42 قاعدۂ اوّل 76 41
43 قاعدئہ دوم 77 41
44 قاعدئہ سوم 77 41
45 قاعدئہ چہارم 78 41
46 قاعدئہ پنجم 79 41
47 فصلِ دوم 82 36
48 فصلِ سوم 88 36
49 فصلِ چہارم 94 36
50 اوّل 94 49
51 دوم 94 49
52 سوم 94 49
53 چہارم 95 49
54 پنجم 95 49
55 ششم 96 49
56 ہفتم 96 49
57 ہشتم 98 49
58 نہم 98 49
59 دہم 99 49
60 فصلِ پنجم 99 36
61 اوّل 99 60
62 دوم 99 60
63 سوم 100 60
64 چہارم 100 60
65 پنجم 101 60
66 ششم 102 60
67 ہفتم 102 60
68 فصلِ ششم 102 36
69 فصلِ ہفتم 103 36
70 فصلِ ہشتم 104 36
71 فصلِ نہم 104 36
72 فصلِ دہم 105 36
73 خاتمہ 106 36
74 ضمیمہ اصلاح الرسوم 108 1
75 جس کو طبع ثانی کے وقت مؤلف نے اضافہ کیا، اس میں بھی چند فصلیں ہیں اور ہر فصل میں ایک رسم کا بیان ہے 108 74
76 فصلِ اوّل 108 74
77 فصلِ دوم 109 74
78 فصلِ سوم 109 74
79 فصلِ چہارم 109 74
80 فصلِ پنجم 110 74
81 فصلِ ششم 111 74
82 فصلِ ہفتم 111 74
83 فصلِ ہشتم 112 74
84 فصلِ نہم 112 74
85 فصلِ دہم 112 74
Flag Counter