Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

21 - 82
ایں چنیں شیخے   گدائے کو بہ کو
عشق  آمد  لَا اُبَالِیْ    فَاتَّقُوْا
میں اتنا بڑا شیخ تھا لیکن آج خدا کی محبت میں شمس الدین تبریزی رحمۃ اللہ علیہ کا بستر لیے گلی در گلی پھر رہا ہوں مگر اس کا انعام یہ ملا؎
مولوی ہرگز نہ شد مولائے روم
تا   غلام شمس  تبریزی  نہ   شد
میں ملّا جلال الدین تھا لیکن مولائے روم کب بنا؟ شمس الدین تبریزی رحمۃ اللہ علیہ کی غلامی کے صدقہ میں۔
اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے
مشکوٰۃ شریف کی روایت ہے کہ جس نے اللہ والا سمجھ کر اللہ کی نسبت سے کسی بندے کی محبت و عزت کی اس نے دراصل اپنے رب کا اکرام کیا کیوں کہ وہ نسبت اللہ کی ہے۔مَا اَحَبَّ عَبْدٌ عَبْدًالِلہِ اِلَّا اَکْرَمَ رَبَّہٗ عَزَّوَجَلَّ6؎ اور جس نے اللہ والوں کی اہانت کی اس نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ گستاخی کی اور وعدہ ہے جزا موافق عمل کا جَزَآءً وِّفَاقًا پس جس نے اہل اللہ کی اہانت کی اس کو دنیا میں بھی ذلت ملی اور جس نے ان کا اکرام کیا          اللہ تعالیٰ اس کو دنیا میں بھی اکرام دیتا ہے۔
حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ہماری اور مولانا قاسم صاحب نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ اور مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کی عزت پہلے قوم میں ایسی نہیں تھی جیسی بعد میں حضرت حاجی صاحب رحمۃاللہ علیہ کی نسبت سے اور حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی غلامی کے صدقہ میں عطا ہوئی اور قوم میں اللہ تعالیٰ نے ہم کو چمکایا، مگر عزت کی نیت سے اہل اللہ سے تعلق نہیں جوڑنا چاہیے بلکہ اللہ کے لیے جوڑنا چاہیے، پھر جو کچھ اللہ تعالیٰ 
_____________________________________________
6؎    مسند احمد:562/36(22229)، حدیث ابی امامۃ الباھلی، مؤسسۃ الرسالۃ-   کنز العمال:9/4(24647)،باب من بیان الصحبۃ، ذخرہ بلفظ عبداالااکرم ربہ، مؤسسۃ الرسالۃ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter