Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

63 - 82
سب سے زیادہ دیں گے جو صرف اپنے ربّ کی خوشی مانگتے ہیں، جو عاشقِ ذاتِ حق ہیں، اللہ سے اللہ کو مانگتے ہیں۔ یہ حضرت حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ کا شعر ہے  ؎
کوئی تجھ سے کچھ  کوئی کچھ مانگتا ہے
الٰہی  میں تجھ  سے  طلب گار  تیرا
غلافِ کعبہ پکڑ کر حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ یہ دعا کررہے ہیں کہ اے اللہ! میں آپ سے آپ کو مانگ رہا ہوں۔ کیا حوصلہ ہے، کیا بلندی عزائم ہے، کیا بلندی فہم ہے، کیسا مبارک شخص ہے وہ جو تخت و تاج سے، چاند و سورج سے، زمین و آسمان کے خزانوں سے صَرفِ نظر کرکے اللہ سے اللہ کو مانگتا ہے۔ خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں    ؎
جو تُو  میرا  تو سب میرا فلک میرا زمیں میری
اگر اک تُو نہیں میرا تو کوئی شے نہیں میری
تو اس سورۂ پاک کے شروع میں قیامِ لیل کا مسئلہ نازل فرمایا، قُمِ  الَّیۡلَ   اِلَّا  قَلِیۡلًا25؎ سے معلوم ہوا کہ رات بھر مت جاگو ورنہ صحت خراب ہوجائے گی۔ جن صوفیوں نے جوش میں رات بھر جاگنا شروع کیا کچھ دن کے بعد سب ختم اور طَلَبُ الْکُلِّ فَوْتُ الْکُلِّ کا مصداق ہوگئے، سب چھوڑ چھاڑ دیا حتیٰ کہ فرض بھی نہیں پڑھتے۔
تلاوتِ قرآن کا ثبوت
اس کے بعد قرآن شریف کو  ترتیل سے پڑھنے کا حکم نازل فرمایا:
وَ رَتِّلِ الۡقُرۡاٰنَ  تَرۡتِیۡلًا26؎ 
اور قرآن کو خوب صاف صاف پڑھو۔ اور ترتیل کی تعریف کیا ہے؟ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ترتیل کی تفسیر منقول ہے:
_____________________________________________
25؎  المزمل:2
26؎   المزمل:4
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter