Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

16 - 82
کہیں پاگل قبر کھودکر لیلیٰ کو نکال نہ لے لیکن جب اس کو کئی مہینے کے بعد محلے کے بچوں سے پتا چلا تو اس نے پورے قبرستان کی ایک ایک قبر کی مٹی کو سونگھا۔ جب لیلیٰ کی قبر کی مٹی اس نے سونگھی تو اس نے اعلان کیا کہ یہیں لیلیٰ ہے اور اس نے صحیح خبر دی۔ اب مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں     ؎
ہمچو مجنوں بو کنم  ہر خاک را
تا  بیابم  نورِ مولیٰ  بے  خطا
مثل مجنوں کے میں بھی ہر جسم کی مٹی کو سونگھتا ہوں اور جس مٹی کے اندر میرا مولیٰ ہوتا ہے تو میں اس مٹی میں اپنے مولیٰ کے نور کو محسوس کرلیتا ہوں اور یقین سے بتادیتا ہوں کہ یہ شخص اللہ والا ہے۔ اگر مجنوں لیلیٰ کی مٹی کو سونگھ کر بتاسکتا ہے کہ یہاں لیلیٰ ہے تو جو مولیٰ کے عاشق ہیں، مولیٰ کے مجنوں ہیں، وہ بھی ہر جسم کی مٹی کو سونگھتے ہیں، ان کی باتیں سنتے ہیں اور چند منٹ میں بتادیتے ہیں کہ اس کے دل میں مولیٰ ہے۔
تو خیر ظالم نے شعر بھی عبدالرب نشتر کو کیا لکھا ؏  
نشترؔ  سے  ملنے  آیا  ہوں  میرا  جگر  تو  دیکھ
عبدالرب نشتر پرچہ دیکھتے ہی سمجھ گئے یہ جگر صاحب مراد آبادی ہیں، ننگے پیر دوڑتے ہوئے آئے اور بہت معافی مانگی اور کہا کہ یہ دروازے پر جو جاہل بیٹھا ہے یہ آپ کو کیا جانے۔
جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ
یہاں پر ایک بات یاد آئی۔ آہ! جب اللہ تعالیٰ ہدایت کا دروازہ کھولتا ہے تو جگر جیسا شرابی توبہ کرتا ہے۔ میرصاحب جو میرے رفیق سفر ہیں، انہوں نے جگر کو دیکھا ہے۔ اتنا پیتا تھا یہ شخص کہ دو آدمی اُٹھاکر اس کو مشاعرہ میں لے جاتے تھے مگر ظالم کی آواز ایسی غضب کی تھی کہ مشاعرہ ہاتھ میں لے لیتا تھا، لیکن جب ہدایت کا وقت آیا تو دل میں اختلاج شروع ہوا، گھبراہٹ شروع ہوئی کہ اللہ کو کیا منہ دکھاؤں گا۔ جب ہدایت کا وقت آیا تو دل کو پتا چل گیا کہ کوئی ہمیں یاد کررہا ہے  ؎
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter