Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

43 - 82
تھوڑا سا لرزہ ریکارڈ ہوتا ہے اور گھر میں چھپ کر جابیٹھتا ہے اور نوکر سے کہہ دیتا ہے کہ کہہ دینا سیٹھ صاحب اس وقت نہیں ہیں۔ اس لیے جہاں تک ہوسکے علماء کو اچھا لباس پہننا چاہیے، جتنی اللہ نے حیثیت دی ہے، تاکہ مال داروں کو یہ محسوس نہ ہو کہ یہ لوگپھٹیچرہیں، اگر چہ ٹیچر ہیں اور آئے بروز سنیچر ہیں۔ خیر یہ تو قافیہ بازی ہے جس سے اللہ کلام کو لذیذ کردیتا ہے۔
اس سے معلوم ہوا کہ آج کل اللہ والے ذرا عمدہ لباس کیوں پہنتے ہیں خصوصاً کہیں سفر کرتے ہیں تو اچھا لباس پہن لیتے ہیں،ان کی نیت کو تو  دیکھو۔
شیطان کا حربہ
جس نے بدگمانی کی وہ محروم رہا،شیطان کا یہ بہت بڑا حربہ ہے، وہ سوچتا ہے کہ اگر کہیں یہ کسی اللہ والے کا معتقد ہوگیا تو یہ بھی اللہ والا صاحبِ نسبت ہوجائے گا۔ لہٰذا  بزرگوں کو حقیر دکھاتا ہے کہ وہ پہلے جیسے بزرگ اب کہاں۔ آج کل کے تو یوں ہی ہیں بس نام کے۔ لیکن جسم جب ذرا بیمار ہوتا ہے تو کیا آپ حکیم اجمل خان کا انتظار کرتے ہیں کہ دہلی کے قبرستان سے اُٹھ کر آئیں،معمولی حکیموں سے علاج کرانا میری توہین ہے، یا جو قریبی حکیم ہوتا ہے اسی کو دکھاتے ہیں کہ جلدی سے جان بچاؤ۔چوں کہ جان پیاری ہے اس لیے جو حکیم ملتا ہے اسی سے رجوع کرتے ہیں۔ اسی طرح جس کو ایمان پیارا ہوجاتا ہے وہ کسی اللہ والے کو تلاش کرلیتا ہے۔
شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے
ایسے ہی شیخ کے انتقال کے بعد باجماع صوفیاواولیاء دوسرا شیخ تلاش کرنا بھی واجب ہے۔ حکیم الامت نے مثنوی مولانا روم کی شرح میں فرمایا کہ ایک آدمی کنویں میں گرے ہوئے ڈولوں کو اپنے ڈول سے نکال رہا ہے، کھینچنے والا اپنے ڈول میں رسی باندھ کر کنویں میں ڈالتا ہے اور گرے ہوئے ڈولوں کو اپنے ڈول میں پھنساکر باہر کھینچ لیتا ہے کہ اس کا انتقال ہوگیا۔ اب اس کا ڈول کنویں میں گرے ہوئے ڈولوں کو نہیں نکال سکتا، چاہے گرے ہوئے ڈول اس سے کتنا چپٹے رہیں، ان کو نکالنے کے لیے دوسرا زندہ آدمی آئے اور وہ اپنا ڈول ڈالے تب نکل سکیں گے۔ شیخ کے انتقال کے بعد لاکھ اس کی قبر پر مراقبہ کرتے رہو اصلاح نہیں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter