Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

17 - 82
محبت  دونوں عالم  میں یہی جاکر  پکار آئی
جسے خود یار نے چاہا  اسی کو  یادِ  یار  آئی
حضرت ثابت بنانی رحمۃ اللہ علیہ تابعی ہیں، فرمایا کہ جب اللہ تعالیٰ مجھ کو یاد فرماتے ہیں تو مجھ کو پتا چل جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ مجھے یاد فرمارہے ہیں۔ خادم نے پوچھا کہ اس کی کیا دلیل ہے؟ فرمایا کہ دلیل قرآنِ پاک کی ہے فَاذۡکُرُوۡنِیۡۤ اَذۡکُرۡکُمۡ5؎ تم مجھ کو یاد کرو، میں تم کو یاد کروں گا۔ جب میں اس وقت ان کو یاد کررہا ہوں تو یقیناً وہ مجھ کو یاد فرمارہے ہیں۔
بہرحال! جب جگرصاحب کو اللہ نے جذب فرمایا تو اس کے آثار ظاہر ہونے لگے    ؎
سن لے اے دوست  جب ایام  بھلے آتے  ہیں
گھات  ملنے  کی  وہ  خود  آپ  ہی  بتلاتے  ہیں
اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے
جس کی قسمت اچھی ہوتی ہے اس کے دل کو اللہ تعالیٰ بے شمار راہوں سے جذب فرماتے ہیں، اپنے ملنے کی گھات وہ خود ہی بتلاتے ہیں، خود اس کے دل میں ڈالتے ہیں کہ ہم اس طرح ملیں گے، یہ کرو یہ نہ کرو، اللہ والوں کے پاس جاؤ۔ اللہ تعالیٰ کے جذب کی پہلی علامت یہ ہوتی ہے کہ اس کو اللہ والوں کی تلاش شروع ہوجاتی ہے۔ جو منزل کا عاشق ہوتا ہے اسے راہ بر منزل کی تلاش کی توفیق ہوتی ہے اور جو شخص راہ بر منزل کی تلاش سے محروم ہے وہ منزل کے عشق سے غافل ہے اور اسے منزل کی طلب نہیں ہے۔ اسی لیے حضرت ڈاکٹر عبدالحی صاحب رحمۃ اللہ علیہ جو مجدد الملت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے اکابر خلفاء میں سے تھے، فرمایا کرتے تھے؎
ان سے ملنے کی ہے یہی اک  راہ
ملنے  والوں  سے   راہ   پیدا  کر
اللہ تعالیٰ سے ملنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ جو اللہ سے ملے ہوئے ہیں اُن سے راہ ورسم پیدا کرو،
_____________________________________________
5؎   البقرۃ:152
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter