Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

29 - 82
قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ نے پوچھا کہ کہاں سے آئے ہو؟ اس نے کہا کہ تھانہ بھون سے۔ مولانا نے چارپائی منگائی، چادر لگائی، تکیہ لگایا اور کہا کہ لیٹو، آرام کرو اور آلو پوری منگائی اور خوب کھلایا۔ کسی نے کہا کہ حضرت ایک بھنگی کی آپ اتنی عزت کررہے ہیں تو فرمایا کہ تمہاری نظر تو بھنگی پر ہے لیکن میری نظر میں تو یہ ہے کہ میرے شیخ حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے شہر سے آیا ہے۔
آپ بتائیے کہ مدینہ پاک سے کوئی یہاں آجائے تو کیا آپ کا دل خوش نہیں ہوگا؟ کیا آپ اس کا اکرام نہیں کریں گے؟ کیا اس پر جان ودل قربان نہیں کریں گے؟ یہ محبت کی بات ہے۔
لہٰذا جو نعمت اللہ تعالیٰ نے اپنے دستِ کرم سے عطا فرمائی اس کو سب سے زیادہ عزیز رکھیے۔ جو بیوی اللہ تعالیٰ نے دی ہے اس کو سمجھیے کہ تمام دنیا کی عورتوں سے زیادہ حسین ہے کیوں کہ اللہ تعالیٰ کے دست کرم سے، ان کی مشیت سے ملی ہے۔
سبق بندگی
دیکھیے! خواجہ حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ نے ایک غلام خریدا جو صاحبِ نسبت تھا، ولی اللہ تھا۔ اس سے پوچھا کہ اے غلام! تیرا کیا نام ہے؟ اس نے کہا حضور! غلاموں کا کوئی نام نہیں ہوتا، مالک جس نام سے پکارلے وہی اس کا نام ہوتا ہے۔ دیکھیے وہ ولی اللہ یہ آداب سکھارہا ہے خواجہ حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کو جنہوں نے ایک سو بیس صحابہ کی زیارت کی تھی۔ پھر پوچھا کہ تو کیا کھانا پسند کرتا ہے؟ اس غلام نے کہا کہ حضور! غلاموں کا کوئی کھانا نہیں ہوتا، مالک جو کھلادے وہی اس کا کھانا ہوتا ہے۔ پھر پوچھا کہ تو کون سا لباس پسند کرتا ہے؟ اس نے کہا کہ حضور! غلاموں کا کوئی لباس نہیں ہوتا، مالک جو پہنادے وہی اس کا لباس ہوتا ہے۔ خواجہ حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ بے ہوش ہوگئے۔ جب ہوش میں آئے تو فرمایا کہ میں نے تجھ کو آزاد کیا۔ اس غلام نے کہا کہ جزاک اللہ لیکن یہ تو بتائیے کہ کس خوشی میں آپ نے مجھے آزاد کیا ہے؟ فرمایا کہ تو نے مجھے اللہ تعالیٰ کی بندگی سکھادی۔ جو کھلادیں کھالو، جو پہنادیں پہن لو، جو بیوی عطا فرمائی اس پر راضی رہو۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter