Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

35 - 82
ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے
بہرحال حضرتِ والا کے ارشاد سے ہم لوگوں کو ایک سبق مل گیا کہ ذکراللہ کے ساتھ تقویٰ اختیار کرو، ولایت کی بنیاد نوافل پر نہیں ہے۔ اگر ایک شخص کوئی نفل نہیں پڑھتا صرف فرائض ،واجبات وسنتِ مؤکدہ ادا کرتا ہے لیکن ایک گناہ بھی نہیں کرتا یہ اللہ تعالیٰ کا ولی ہے اور اس کی دلیل قرآنِ پاک کی آیت میں ہے اِنۡ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَ12؎           اللہ تعالیٰ کے ولی کون ہیں؟متقی بندے ہیں۔
گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا
اور جو شخص رات بھر تہجد پڑھتا ہے، دن بھر تلاوت کرتا ہے، ہر سال حج وعمرہ کرتا ہے لیکن کسی عورت کو دیکھنے سے باز نہیں آتا، بدنظری کرتا ہے، گانا سنتا ہے، غیبت کرتا ہے، یہ شخص ولی اللہ نہیں ہوسکتا باوجود حج وعمرہ کے، باوجود تہجد کے یہ فاسق ہے۔ جو گناہ کرتا ہے شریعت میں وہ فاسق ہے اور فسق و ولایت جمع نہیں ہوسکتی۔ ایک شخص جو فرض، واجب، سنتِ مؤکدہ ادا کرتا ہے لیکن ہر وقت باخدا ہے، کسی وقت گناہ نہیں کرتا یہ متقی ہے، ولی اللہ ہے۔ یہ اور بات ہے کہ جو ولی اللہ ہیں وہ نوافل ضرور پڑھتے ہیں، وہ تو ہر وقت اللہ کی یاد میں بے چین رہتے ہیں، بغیر اللہ کے ذکر کے ان کو چین ہی نہیں ملتا۔ علامہ قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جن کو ذکراللہ کا مزہ مل گیا وہ سر سے پیر تک ذکر میں غرق ہے۔ کسی اعضا سے وہ گناہ نہیں ہونے دیتے کیوں کہ ذکر کا حاصل ترکِ معصیت ہے۔
ذکر مثبت اور ذکر منفی
اللہ تعالیٰ کی یاد کی دو قسمیں ہیں:نمبر ایک’’یادِ مثبت‘‘یعنی امتثالِ اوامر ،نمبر دو       ’’یادِ منفی‘‘یعنی ترکِ نواہی۔ اگر ہم احکام کو بجا لاتے ہیں تو یہ ذکر مثبت ہے جیسے نماز کا وقت آگیا تو نماز ادا کرلی، اور گناہ چھوڑنا یہ ذکر منفی ہے جیسے نامحرم عورت سامنے آگئی تو نظر بچالی،
_____________________________________________
12؎   الانفال:34
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter