Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

59 - 82
بھلا ان  کا  منہ  تھا  مرے   منہ  کو آتے
یہ دُشمن ان ہی کے اُبھارے ہوئے  ہیں
دنیا میں جو تکلیف بھی پہنچتی ہے سب میں ہماری تربیت اور ہمارا نفع ہے۔ یہ سب اللہ تعالیٰ کے تکوینی راز ہیں، لہٰذا جس کی نظر اللہ پر ہوتی ہے وہ کہتا ہے کہ جاؤ میاں! معاف کیا، مجھے اپنے اللہ کو یاد کرنا ہے، تمہارے چکر میں کیوں رہوں۔ اس کو معاف کیا اور دل کو اللہ کے ساتھ لگادیا۔
دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا
حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ خانقاہ تھانہ بھون سے گھر تشریف لے جارہے تھے۔ مفتی شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ بھی ساتھ تھے۔ حضرت نے جیب سے کاغذ نکالا، پینسل سے کچھ لکھا اور جیب میں رکھ لیا اور پوچھا کہ مفتی صاحب بتاؤ! میں نے کیا کیا؟ عرض کیا کہ حضرت آپ نے کاغذ نکالا، پینسل نکالی اور کچھ لکھ کر جیب میں رکھ لیا اور مجھے کچھ نہیں معلوم کہ کیا کیا۔ فرمایا کہ ایک کام یاد آگیا تھا، بار بار وسوسہ آرہا تھا کہ کہیں بھول نہ جاؤں، کہیں بھول نہ جاؤں، دل اس میں مشغول ہوگیا تھا، میں نے اپنے دل کا بوجھ کاغذ پر رکھ کر دل کو پھر اللہ کے لیے خالی کرلیا۔ یہ ہیں اللہ والے جو دل کو اللہ کے سوا کسی چیز میں مشغول نہیں ہونے دیتے اور مخلوق کی خطاؤں کو معاف کرکے اپنے اللہ کے ساتھ مشغول ہوجاتے ہیں۔
البتہ ایسے لوگوں سے خوبصورتی کے ساتھ الگ ہوجاتے ہیں کہ نہ ان سے انتقام لیتے ہیں اور نہ ان کی شکایت و غیبت کرتے ہیں۔ جس کو اللہ سے تعلق ہوتا ہے اس کو اتنی فرصت کہاں کہ مخلوق میں اُلجھا رہے، وہ تو زیادہ سے زیادہ یہ دعا پڑھ لے گا جو حدیثِ پاک میں ہے کہ اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ ثَاْرَنَا عَلٰی مَنْ ظَلَمَنَا۔20؎ اے اللہ! میری طرف سے آپ انتقام لیجیے جنہوں نے مجھ پر ظلم کیا۔ وہ تو اپنے معاملات کو اللہ کے حوالے کردے گا۔ جیسے چھوٹا بچہ اپنے ابا سے کہہ دیتا ہے کہ ابا فلانے نے ہم کو طمانچہ مارا ہے، اس کے بعد اس کو فکر بھی نہیں ہوتی کہ ابا کیا کریں گے۔ اسے اعتماد ہوتا ہے کہ ابا اپنی شفقت و محبت کی وجہ سے ضرو ر
_____________________________________________
20؎   جامع الترمذی:188/2،باب من ابواب جامع الدعوات،ایج ایم سعید
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter