منازل سلوک |
ہم نوٹ : |
|
وہ رات کے کاموں کے لیے بھی کافی ہے ؎تو لے اللہ کا نام تیرا سب بنے گا کام آگے ارشاد ہے لَا اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ غیراللہ کو دل سے نکالو، جتنا تمہارا لَا اِلٰہَ قوی ہوگا اتنا ہی تم کو اللہ ملتا جائے گا۔ نکھرتا آرہا ہے رنگِ گلشن خس و خاشاک جلتے جارہے ہیں اللہ کی تجلّی غیراللہ سے پاکی۔ ذکر نفی و اثبات کا ثبوت تصوف میں دو اذکار ہیں:اسم ذات اور نفی و اثبات۔ فرمایا کہ لَا اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ جو ہے اس سے صوفیاکے ذکرنفی و اثبات کا ثبوت ملتا ہے۔ تفسیر مظہری دیکھ لیجیے۔18؎ آج میں تصوف کو تفسیروں کے حوالہ سے پیش کررہا ہوں تاکہ علماء یہ نہ سمجھیں کہ تصوف یوں ہی صوفیوں کا بنایا ہوا ہے۔ کمال ہے قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ کا جن کے لیے ان کے پیر نے کہا کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کو پیش کروں گا، اور شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ یہ شخص اپنے وقت کا امام بیہقی ہے۔ وہ اپنی تفسیر میں تصوف کو قرآنِ پاک سے ثابت کررہے ہیں۔ ذکر اسم ذات، تبتل یعنی غیراللہ سے یکسوئی اور ذکر نفی و اثبات تصوف کے یہ تین مسئلے ثابت ہوگئے۔ تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت آگے فرماتے ہیں فَاتَّخِذْہُ وَکِیْلًا جب میں اتنا بڑا ربّ ہوں کہ دن پیدا کرسکتا ہوں اور رات پیدا کرسکتا ہوں تو پھر تم دن رات کے کاموں کے بارے میں وسوسے کیوں _____________________________________________ 18؎التفسیر المظہری:111/10، المزمل(9)، داراحیاء التراث، بیروت