Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

32 - 82
بیوی کی جلی کٹی سن کر آرہا ہے۔ فرمایا کہ اس بیوی کی تلخ مزاجی کو جو برداشت کررہا ہوں اسی کی برکت سے یہ شیر نر میری بے گاری کررہا ہے۔ اللہ نے مجھ کو اس کی برکت سے یہ کرامت دی ہے کہ میں اللہ کی بندی سمجھ کر اس کے ساتھ زندگی پار کررہا ہوں۔ اگر میں اسے طلاق دیتا ہوں تو میرے کسی اور مسلمان بھائی کو ستائے گی۔ اس لیے اللہ تعالیٰ کی بندی سمجھ کر اس سے نباہ کررہا ہوں، میں اس کو بیوی کم سمجھتا ہوں اور اللہ تعالیٰ کی بندی زیادہ سمجھ کر اس کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آتا ہوں۔ اس کے بعد مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے جو شعر لکھا ہے، آہ! میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ جب مجھ کو مثنوی پڑھاتے تھے تو بڑے درد سے پڑھتے تھے۔ میری مثنوی کی سند بھی سن لیجیے۔ میں نے مثنوی پڑھی مولانا شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ سے، حضرت نے پڑھی حکیم الامت مجدد الملت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ سے،حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے          شیخ العرب و العجم حضرت حاجی امداد اللہ صاحب سے پڑھی۔ مثنوی کی جو میری شرح ہے وہ ان ہی بزرگوں کا فیض ہے۔ اس وقت حضرت مثنوی کا یہ شعر پڑھتے تھے کہ شاہ ابوالحسن خرقانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا؎ 
گر  نہ  صبرم می کشیدے بارِزن
کے کشیدے شیرنر بے گارِ من
اگر میرا صبر اس عورت کی ایذاؤں کو برداشت نہ کرتا تو بھلا یہ شیر نر میری بیگاری کرتا کہ میں اس کی پیٹھ پر بیٹھا ہوا ہوں اور لکڑیاں بھی لادے ہوئے ہوں۔ یہ کرامت اس عورت کی تکلیفوں پر صبر کرنے سے اللہ نے مجھے دی ہے۔
واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ
حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ کو الہام ہوا کہ اے مظہر جانِ جاناں            ( رحمۃ اللہ علیہ)! دلّی میں ایک عورت ہے، نمازی بھی ہے، تلاوت بھی بہت کرتی ہے مگر کٹکھنی ہےکٹکھنی، غصہ کی تیز، زبان کی تیز، اس سے شادی کرلو کیوں کہ تمہارا مزاج بہت نازک ہے، بادشاہ نے صراحی پر پیالہ ترچھا رکھ دیا تو تمہارے سر میں درد ہوگیا اور رضائی کے دھاگے اگر ٹیڑھے ہوئے تو تمہارے سر میں درد ہوگیا، دہلی کی جامع مسجد جاتے ہوئے اگر راستے میں کسی کی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter