منازل سلوک |
ہم نوٹ : |
|
ہوسکتی۔ لہٰذا مولانا رومی نے فرمایا کہ زندہ شیخ تلاش کرو کیوں کہ انتقال کے بعد اس کا روحانی تعلق ختم ہوگیا۔ اب خواہشاتِ نفسانیہ کے کنویں میں گرے ہوئے لوگوں کو وہ نکال نہیں سکتا۔ اس لیے زندہ شیخ کی ضرورت ہے جو اصلاحِ نفس اور خواہشات کی قید سے آزادی کی تدابیر بتائے گا اور دُعا بھی کرے گا۔ یہی اس کا ڈول ہے جس کی برکت سے نفس کی غلامی سے آزادی ملتی ہے، اصلاح ہوتی ہے۔ دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے اللہ والوں کے دو مرتبے ہوتے ہیں۔ایک یہ کہ مرتبۂ جسم سے وہ ہمارے پاس ہوتے ہیں، ہمارے درمیان ہوتے ہیں اور مرتبۂ روح میں خدا کے پاس ہوتے ہیں۔ اس حقیقت کو میرا ایک شعر واضح کرتا ہے ؎دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے یہ سب کے ساتھ رہ کے بھی سب سے جدا رہے یہ نہ سمجھیے کہ اللہ والے اگر دنیا کے کاموں میں مشغول ہیں تو ان کا دل بھی دنیا میں پھنسا ہوا اور خدا سے غافل ہے۔ حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ سے فرمایا تھا کہ میاں اشرف علی! جب میں تم لوگوں سے باتیں کرتا ہوں تو یہ نہ سوچا کرو کہ میں تم لوگوں کے پاس بیٹھا ہوا ہوں۔ میری روح اس وقت بھی اللہ کے پاس ہوتی ہے۔مجھے اپنا ایک شعر یاد آیا ؎لب ہیں خنداں جگر میں ترا درد و غم تیرے عاشق کو لوگوں نے سمجھا ہے کم اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں حضرت مفتی شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ مفتی اعظم پاکستان نے مجھ سے فرمایا کہ