Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

27 - 82
آزر بت پرست وبت فروش کا بیٹا خلیل اللہ ہورہا ہے  ؎
اور کنعاں  نوح  کا  گمراہ   ہو
اور حضرت نوح علیہ السلام کا بیٹا گمراہ ہورہا ہے۔ کافر باپ کا بیٹا ابراہیم خلیل اللہ ہورہا ہے اور پیغمبر کا بیٹا کافر ہورہا ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی قدرت کے کرشمے ہیں   ؎
اہلیہ    لوطِ    نبی   ہو     کافرہ
ایک پیغمبر کی بیوی کافرہ ہے    ؎
زوجۂ  فرعون  ہووے  طاہرہ
اور فرعون کی بیوی حضرت موسیٰ علیہ السلام پر ایمان لاکر صحابیہ ہورہی ہے؎
غیر  کو   اپنا  کرے اپنے کو  غیر
دیر کو مسجد کرے  مسجد  کو  دیر
فہم  سے  بالا  خدائی  ہے  تِری
عقل  سے  برتر خدائی ہے تِری
اللہ تعالیٰ کی بے نیازی سے ڈرتا رہے۔ ایسا نہ ہو کہ گناہوں پر مستقل جرأت سے عذاب نازل ہوجائے۔ اللہ تعالیٰ جتنے حلیم ہیں،اتنی ہی غیرمحدود ان کی صفتِ انتقام بھی ہے۔ حضرت          حکیم الامت کا ارشاد ہے کہ مومن کی وہ گھڑی بڑی منحوس، بڑی لعنتی ہے جس گھڑی میں وہ اللہ کی نافرمانی کرتا ہے، مثلاً کسی نامحرم عورت کو دیکھتا ہے، اپنی حلال بیوی کو چھوڑ کر کسی کے حسن حرام پر نظر ڈالتا ہے، اگر کہیں اچانک نظر پڑبھی جائے اور اللہ تعالیٰ فہم سلیم دے تو فوراً نظر ہٹاکر یہ کہے گا کہ میری بیوی سے بڑھ کر دنیا میں کوئی حسین نہیں ہے، پوری کائنات میں اس کا مثل نہیں ہے۔
محبت کا ایک بلند مقام
دلیل اس کی یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے یہاں جوڑا مقدر ہے۔ لہٰذا یہ بیوی جو میرے     گھر میں ہے اللہ تعالیٰ کے دستِ کرم سے عطا ہوئی ہے اور جو نعمت ان کا دستِ کرم عطا کرے اس سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہوسکتی۔ یہ محبت کا مقام عرض کررہا ہوں۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter