Deobandi Books

منازل سلوک

ہم نوٹ :

24 - 82
پریشانی رہتی ہے؟ تب انہوں نے لکھا کہ نہ دیکھنے سے چند منٹ حسرت رہتی ہے، اس کے بعد قلب میں حلاوت محسوس ہوتی ہے اور اگر دیکھ لیتا ہوں تو تین دن تین رات اس کے ناک  نقشہ کا تصور دل کو تڑپاتا رہتا ہے۔ تو حضرت نے فرمایا کہ اب آپ خود فیصلہ کرلیجیے کہ بہتّر گھنٹے کی مصیبت اچھی ہے یا چند منٹ کی؟ بس پھر خط آیا کہ حضرت توبہ کرتا ہوں، بات سمجھ میں آگئی۔ ایک اور صاحب نے لکھا کہ میں حسینوں میں اللہ تعالیٰ کی تجلیات کا مشاہدہ کرکے معرفت حاصل کرتا ہوں کیوں کہ یہ حسین تو آئینۂ جمالِ خداوندی ہیں۔ حضرت رحمۃ اللہ    علیہ نے تحریر فرمایا کہ ان کا آئینہ جمالِ خداوندی ہونا میں تسلیم کرتا ہوں لیکن یہ آتشیں آئینے ہیں جن کو  دیکھنے سے آگ لگ جاتی ہے، تمہارا ایمان جل کر خاک ہوجائے گا۔
جگر صاحب نے دوسری دُعا کرائی تھی سنت کے مطابق داڑھی رکھنے کی، پھر داڑھی رکھ لی اور حج کر آئے، بمبئی آکر آئینہ دیکھا تو داڑھی سنت کے مطابق بڑھی ہوئی نظر آئی۔ اس وقت جگر صاحب نے جو شعر کہا ہے، کیا کہیں قابلِ وجد شعر ہے بشرطیکہ اہل دل بھی ہو۔ وجد ہر ایک کو نہیں آتا، جس میں کیفیتِ محبت کا غلبہ ہوتا ہے اس کو وجد آتا ہے۔
مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟
لہٰذا حدیث میں آتاہے سَبَقَ الْمُفَرِّدُوْنَ8؎،مُفَرِّدُوْنَ یعنی عَاشِقُوْنَ بازی لے گئے، وہ لوگ جو عاشقانہ ذکر کرتے ہیں،مُفَرِّدُوْنَ کا ترجمہ عاشقون حضرت شیخ الحدیث رحمۃ اللہ علیہ نے کیا ہے۔ پھر میں نے ملّا علی قاری کی مرقاۃ شرح مشکوٰۃ دیکھی کہ مُفَرِّدُوْنَ کی انہوں نے کیا شرح کی ہے؟ملّا علی قاری فرماتے ہیں کہ مُفَرِّدُوْنَ  سے مراد اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کا وہ طبقہ ہے:
لَا لَذَّۃَ لَھُمْ اِلَّا بِذِکْرِہٖ وَلَا نِعْمَۃَ لَھُمْ اِلَّا بِشُکْرِہٖ9؎
جن کو دنیا میں کہیں مزہ نہ آئے سوائے اللہ کے نام کے۔ بیوی بچے، کھانا پینا، تجارت، مکان
_____________________________________________
8؎   جامع الترمذی:200/2، باب من ابواب جامع الدعوات، ایج ایم سعید-شعب الایمان للبیہقی: 389/1، فصل فی ادامۃ ذکر اللہ تعالٰی،  مطبوعۃ، بیروتمرقاۃ المفاتیح: 50/5، باب ذکراللہ تعالٰی والتقرب الیہ، المکتبۃ الامدادیۃ، ملتان
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ابتدائیہ 8 1
3 حضرت والا ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک واقعہ 12 1
4 مقصدِ حیات 12 1
5 آثارِ جذب 13 1
6 اہل اللہ کی ناقدری کرنا علامتِ بدبختی ہے 14 1
7 اہل طلب کی شان 15 1
8 جگر مراد آبادی کی توبہ کا واقعہ 16 1
9 اہل اللہ کی تلاش علامتِ جذبِ حق ہے 17 1
10 اہل اللہ کی عالی ظرفی 18 1
11 جگر صاحب کا عاشقانہ جواب 19 1
12 اللہ والوں کا اکرام اللہ تعالیٰ کا اکرام ہے 21 1
13 حفاظتِ نظر سے حلاوتِ ایمانی ملتی ہے 23 1
14 مُفَرِّدُوْنَ کون لوگ ہیں؟ 24 1
15 شیخ کی صحبت میں معتدبہ مدت رہنا چاہیے 25 1
16 محبت کا ایک بلند مقام 27 1
17 مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبت 28 1
18 سبق بندگی 29 1
19 اپنی بیویوں کو حقیر نہ سمجھیے 30 1
20 کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے 30 1
21 بے حیائی سے بچنے کا واحد راستہ 31 1
22 بیوی سے حسن سلوک کی بدولت ولایتِ علیا کا حصول 31 1
23 واقعہ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ 32 1
24 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی عجیب تمثیل اور ایک علم عظیم 33 1
25 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 34 1
26 ولایت کی بنیاد تقویٰ ہے 35 1
27 گناہ پر اصرار کرنے والا ولی اللہ نہیں ہوسکتا 35 1
28 ذکر مثبت اور ذکر منفی 35 1
29 ذکر اللہ کی لذت کا کوئی ہمسر نہیں 37 1
30 علم کے نفع لازمی ومتعدی کی ایک تمثیل 38 1
31 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک اور تمثیل 40 1
32 آج کل کے صوفیاپر چند اعتراضات اور ان کے جواب 41 1
33 شیطان کا حربہ 43 1
34 شیخ اوّل کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق ضروری ہے 43 1
35 دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے 44 1
36 حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد 44 1
37 اللہ والے ہنسنے میں بھی باخدا رہتے ہیں 44 1
38 ذکرِ اسم ذات کا ثبوت 46 1
39 آثارِ نسبت مع اللہ 47 1
40 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 48 1
41 تبتل و یکسوئی کا ثبوت 49 1
42 حصولِ تبتل کا طریقہ 49 1
43 مثنوی میں تبتل کی عاشقانہ تمثیل 50 1
44 ذکر مشورہ سے کیجیے 50 1
45 ایک عالم صاحب کے اخلاص کی حکایت 52 1
46 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 53 1
47 مثنوی سے تبتل کی مزید وضاحت 54 1
48 ذکر نفی و اثبات کا ثبوت 56 1
49 تصوف کے مسئلۂ توکل کا ثبوت 56 1
50 سلوک کے مقامِ صبر کا ثبوت 57 1
51 صبر کی تین قسمیں 57 1
52 ہجرانِ جمیل کا ثبوت 58 1
53 ہجرانِ جمیل کیا ہے؟ 58 1
54 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 59 1
55 تین دن سے زیادہ ترک کلام کی تفصیل 60 1
56 قیامِ لیل کا ثبوت 61 1
57 تلاوتِ قرآن کا ثبوت 63 1
58 منتہی کے اسباق کا ابتدا میں نازل ہونے کا راز 64 1
59 حضرت جلال آبادی کے چند نصائح 64 1
60 تکیہ رکھنے کی سنت 65 1
61 عرض الاعمال علی الآباء 65 1
62 اہل سلسلہ کے لیے بشارت 66 1
63 ارشاداتِ اکابر دلائل کی روشنی میں 66 1
64 ترکِ گناہ کا آسان طریقہ 68 1
65 انوارِ یقین اہل اللہ کے قلوب سے ملتے ہیں 69 1
66 نفع کا مدار مناسبت پر ہے 69 1
67 اہل اللہ کی قدر طالبِ خدا کو ہوتی ہے 71 1
68 زندگی کا ویزا 71 1
69 یَاجِبَالَ الْحَرَمْ یَاجِبَالَ الْحَرَمْ 72 1
70 ہجرت کا تکوینی راز 73 1
71 دعا 74 1
Flag Counter